![]() |
پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
تم نہ تھے تو ہر کوئی بیگانہ تھا اپنی محرومی کا اندازہ نہ تھا تم بچھڑ جا ؤ گے یہ سوچا نہ تھا دل کے آنگن میں دئیے جلتے نہ تھے پاؤں جب تک آپ نے رکھا نہ تھا لذتیں ، خوشبوئیں ،ساری مستیاں سانولی رنگت میں اس کی کیا نہ تھا اور کس کو پیار کر تا میں بھلا کوئی بھی تو آپ کے جیسا نہ تھا میں تمہیں چاہوں گا اتنا ٹوٹ کر تم نے بھی شاید کبھی سو چا نہ تھا سب کے سب کھوئے ہوئے تھے بھیڑ میں کوئی بھی میری وہاں سنتا نہ تھا نیند آتی ہی نہ تھی بیمار کو جب تک ان کو یاد کر لیتا نہ تھا ورنہ کر دیتا اسے تم پر نثار چاند آنگن میں مرے اترا نہ تھا مہر بانی ان کی اطیب دیکھئے مجھ کو سب کچھ مل گیا مانگا نہ تھا __________________ . . |
Re: پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
Zaberdast
|
Re: پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
thanks shayan
|
Re: پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
Very Nice
|
Re: پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
........thanks.....
|
Re: پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
Nice .....
|
Re: پھول مہکے، چاندنی تھی ، کیا نہ تھا
nice sharing.
|
All times are GMT +5. The time now is 08:14 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.