![]() |
بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاوّ
بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاوّں گا خالی
کچھ نواسوں کا صدقہ عطاء ہو در پہ آیا ہوں بن کر سوالی حق سے پائ وہ شانِ کریمی مرحبا دونوں عالم کے والی اس کی قسمت کا چمکا ستارہ جس پہ نظرِ کرم تم نے ڈالی زندگی بخش دی بندگی کو آبرو دین حق کی بچا لی وہ محمد کا پیارا نواسہ جس نے سجدے میں گردن کٹا لی حشر میں دیکھیں گے جس دم امتی یہ کہیں گے خوشی سے آرہے ہیں وہ دیکھو محمد جن کے کاندھے پہ کملی ہے کالی عاشق مصطفی کی ازاں میں اللہ اللہ کتنا اثر تھا عرش والے بھی سنتے تھے جس کو کیا ازان تھی ازانِ بلالی کاش پر نم دیر نبی میں جیتے جی ہو بلاوا کسی دن حالِ غم مصفطی کو سناوں تھام کر ان کے روضے کی جالی |
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
subhan allah nice sharing.. |
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
Nice Sharing ....
|
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
nice
thx for shairing |
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
nice sharing
|
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
|
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
v niiiice
|
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
nice sharing
|
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
Nice Thread
Jazak-Allah |
Re: بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاو¡
Jazak allah
|
All times are GMT +5. The time now is 02:43 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.