![]() |
سارے وعدوں کو بھُلا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو
سارے وعدوں کو بھُلا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو میں تمہیں چھوڑ کے جا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو یوں ہی زحمت نہ کرو تُم کہ میں اپنی خاطر چائے میں زہر ملا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو تم جو ہر موڑ پہ کہہ دیتی ہو اللہ حافظ فیصلہ میں بھی سُنا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو وہ پرندہ جو اُڑا ہے میرا پنجرہ لے کر میں اُسے مار کے لا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو تم نے تو بات کہی دل کو دکھانے والی اس پہ میں شعر سُنا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو رائیگاں تم جو ہوئے ہو تو شکایت کیسی میں تمہیں اور گنوا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو شرم آئے گی تمہیں ورنہ تمہاری باتیں میں تمہیں یاد دلا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو |
Re: سارے وعدوں کو بھُلا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو
Wow
Awesome |
Re: سارے وعدوں کو بھُلا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو
:bu: ...
|
Re: سارے وعدوں کو بھُلا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو
|
Re: سارے وعدوں کو بھُلا سکتا ہوں، لیکن چھوڑو
Zabardast
|
All times are GMT +5. The time now is 08:36 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.