![]() |
کبھی تو نے خود بھی سوچا
http://oi58.tinypic.com/2ir0lj9.jpg کبھی تو نے خود بھی سوچا کبھی تو نے خود بھی سوچا، کہ یہ پیاس ہے تو کیوں ہے تجھے پا کے بھی مرا دل جو اداس ہے تو کیوں ہے مجھے کیوں عزیز تر ہے یہ دھواں دھواں سا موسم یہ ہوائے شام ہجراں، مجھے راس ہے تو کیوں ہے تجھے کھو کے سوچتا ہوں، مرے دامن طلب میں کوئی خواب ہے تو کیوں ہے کوئی آس ہے تو کیوں ہے میں اجڑ کے بھی ہوں تیرا، تو بچھڑ کے بھی ہے میرا یہ یقین ہے تو کیوں ہے، یہ قیاس ہے تو کیوں ہے مرے تن برہنہ دشمن، اسی غم میں گھل رہے ہیں کہ مرے بدن پہ سالم، یہ لباس ہے تو کیوں ہے کبھی پوچھ اس کے دل سے کہ یہ خوش مزاج شاعر بہت اپنی شاعری میں جو اداس ہے تو کیوں ہے ترا کس نے دل بجھایا، مرے اعتبار ساجد یہ چراغ ہجر اب تک، ترے پاس ہے تو کیوں ہے |
Re: کبھی تو نے خود بھی سوچا
very Nice sharing
|
Re: کبھی تو نے خود بھی سوچا
Niceeee Shaaan
|
All times are GMT +5. The time now is 11:45 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.