![]() |
رب پہ چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔
آج ایسا کرتے ہیں بڑے سادہ لفظوں میں وجہِ زندگی کہہ کے وصل کی ضرورت پر پھر سے زور دیتے ہیں آج ایسا کرتے ہیں ذکر وہ ہی کرتے ہیں نام اور دیتے ہیں ضبط کے کناروں سے ، درد آن لپٹا ہے ٹوٹتے کنارے اب درد اور دیتے ہیں... آج ایسا کرتے ہیں درد سے الجھتے ہیں ضبط چھوڑ دیتے ہیں تار تار دامن کو خار خار راہوں میں رنجشیں بھلا کے ہم آ کے جوڑ دیتے ہیں آج ایسا کرتے ہیں خود نہیں پلٹتے ہیں راہ موڑ دیتے ہیں سبز سبز موسم میں لال لال آنکھوں کے خواب کی رگوں سے ہم خوں نچوڑ دیتے ہیں آج ایسا کرتے ہیں یہ بھی کر گزرتے ہیں خواب توڑ دیتے ہیں آؤ کہیں اب دُعاؤں کو ماتمی رداؤں میں پھر سے کر کے الوداع موقع اور دیتے ہیں آج ایسا کرترے ہیں دریا میں اُترتے ہیں رب پہ چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔ |
Re: رب پہ چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔
Very nice sharing
|
Re: رب پہ چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔
Nice Thread :) |
Re: رب پہ چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔
Nice....
|
Re: رب پہ چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔
Very nIce
|
All times are GMT +5. The time now is 04:13 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.