![]() |
نہ صبا کی دوستی ہے نہ فضا کی ہمدمی ہے
نہ صبا کی دوستی ہے نہ فضا کی ہمدمی ہے
جہاں پھول کِھل رہے تھے وہاں دُھول اب جمی ہے ہوئے ہم قریب لیکن ہیں نصیب اپنے اپنے تیرے لب پہ مسکراہٹ مری آنکھ میں نمی ہے تجھے پا لیا ہے میں نے مگر اب بھی سوچتی ہوں میری زندگی میں شاید کسی چیز کی کمی ہے وہ سُرور اول اول یہ غرور آخر آخر وہ کرم بھی تھا ضروری یہ ستم بھی لازمی ہے میری چشم تر پہ بسملؔ نہ رکھو تم اپنا دامن یہ گھٹا برسنے والی کہیں اِس طرح تھمی ہے poet:Bismal sabri (بسملؔ صابری ) Post By:King Of Hearts |
Re: نہ صبا کی دوستی ہے نہ فضا کی ہمدمی ہے
Very nice sharing
|
Re: نہ صبا کی دوستی ہے نہ فضا کی ہمدمی ہے
Quote:
|
Re: نہ صبا کی دوستی ہے نہ فضا کی ہمدمی ہے
Very nice
|
Re: نہ صبا کی دوستی ہے نہ فضا کی ہمدمی ہے
Boht khoob! thnx4sharing
|
All times are GMT +5. The time now is 08:51 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.