![]() |
ہنگامۂ محفل ہے کوئی دم کہ چلا میں
ہنگامۂ محفل ہے کوئی دم کہ چلا میں
ساقی مِرے ساغر میں ذرا کم کہ چلا میں کچھ دیر کی مہمان سرائے ہے یہ دنیا چلنا ہے تو چل اے مِرے ہمدم، کہ چلا میں پھر بات ملاقات کبھی ہو کہ نہیں ہو پھر یار کہاں فرصتِ باہم کہ چلا میں یہ سلسلۂ آمد و شد کیا ہے، کہ یا رب اک شور نفس میں ہے دما دم کہ چلا میں جوعمر گزاری ہے بڑی دھج سے گزاری اب کوئی خوشی ہے نہ کوئی غم کہ چلا میں یہ دل کا ٹپکنا، کہ ٹھہرتا ہی نہیں ہے یارو کوئی نشتر، کوئی مرہم کہ چلا میں اے دوست، فراز ایک دِیا ہے تِرے در کا کیا جانیے! کہہ دے وہ کسی دم، کہ چلا میں شاعر:احمد فراز Post By :King Of Hearts |
Re: ہنگامۂ محفل ہے کوئی دم کہ چلا میں
|
Re: ہنگامۂ محفل ہے کوئی دم کہ چلا میں
Very nice
|
All times are GMT +5. The time now is 09:49 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.