![]() |
تم کیا جانو لفظوں کے آزار کی شدت کو
پہلے پہل تو خوابوں کا دم بھرنے لگتی ہیں پھر آنکھیں پلکوں میں چھپ کر رونے لگتی ہیں جانے تب کیوں سورج کی خواہش کرتے ہیں لوگ جب بارش میں سب دیواریں گرنے لگتی ہیں تصویروں کا روگ بھی آخر کیسا ہوتا ہے تنہائی میں بات کرو تو بولنے لگتی ہیں ساحل سے ٹکرانے والی وحشی موجیں بھی زندہ رہنے کی خواہش میں مرنے لگتی ہیں تم کیا جانو لفظوں کے آزار کی شدت کو یادیں تک سوچوں کی آگ میں جلنے لگتی ہیں |
Re: تم کیا جانو لفظوں کے آزار کی شدت کو
Very Niceee
|
Re: تم کیا جانو لفظوں کے آزار کی شدت کو
Very Nice
|
Re: تم کیا جانو لفظوں کے آزار کی شدت کو
v nice......
|
All times are GMT +5. The time now is 11:01 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.