![]() |
میرے قاتل تو میرے اپنے حواری نکلے
وہ دلاور جو سیاہ شب کے شکاری نکلے وہ بھی چڑھتے ہوئے سورج کے پجاری نکلے سب کے ہونٹوں پہ مرے بعد ہیںباتیں میری! میرے دشمن میرے لفظوں کے بھکاری نکلے اک جنازہ اُٹھا مقتل سے عجب شان کے ساتھ جیسے سج کر کسی فاتح کی سواری نکلے ہم کو ہر دور کی گردش نے سلامی دی ہے ہم وہ پتھر تھے جو ہر دور میں بھاری نکلے عکس کوئی ہو خدوخال تمہارے دیکھوں بزم کوئی ہو مگر بات تمہاری نکلے اپنے دشمن سے میں بے وجہ خفا تھا محسن میرے قاتل تو میرے اپنے حواری نکلے Mohsin Naqvi |
Re: میرے قاتل تو میرے اپنے حواری نکلے
Nice sharing
|
Re: میرے قاتل تو میرے اپنے حواری نکلے
:bu: ...
|
Re: میرے قاتل تو میرے اپنے حواری نکلے
Very Nice
|
Re: میرے قاتل تو میرے اپنے حواری نکلے
thnksssssssss
|
All times are GMT +5. The time now is 11:01 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.