![]() |
اس تواتر سے ہوا ہے بستیوں کا ٹوٹنا
اس تواتر سے ہوا ہے بستیوں کا ٹوٹنا اب خبر بنتا نہیں ہے کچھ گھروں کا ٹوٹنا زلزلوں کا زندگی سے اک تعلق یہ بھی ہے منظروں کو کھولتا ہے منظروں کا ٹوٹنا خواب ہی کی بات ہے لیکن شگون اچھا نہیں گرمی ء عکسِ دروں سے آئینوں کا ٹوٹنا موت سے بڑھ کر تھا لیکن حادثہ لکھا گیا ربطِ نا محسوس کے اُن سلسلوں کا ٹوٹنا ایک خلقت جمع تھی احوال لینے کے لئے جیسے یہ کوئی تماشا تھا پروں کا ٹوٹنا شہر کی تعمیر کوئی مسئلہ عظمیؔ نہ تھا ساتھ میں ہوتا نہ گر اِن ہمتوں کا ٹوٹنا https://scontent-b-mad.xx.fbcdn.net/...20146293_n.jpg |
Re: اس تواتر سے ہوا ہے بستیوں کا ٹوٹنا
Nice one
|
Re: اس تواتر سے ہوا ہے بستیوں کا ٹوٹنا
very niceeee
|
Re: اس تواتر سے ہوا ہے بستیوں کا ٹوٹنا
Very Nice
|
All times are GMT +5. The time now is 04:00 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.