![]() |
وہ سولہ تھی دسمبر کی
وہ سولہ تھی دسمبر کی
اور سن اسکا اکہتر تھا بڑی بے مہر صبح تھی بڑا ظالم اندھیرا تھا کسی دشمن نے میرے جسم پر آرا چلا یا تھا میری تقسیم ڈالی تھی جو مو سم کی طرح ہی سرد بھیا نک اور ظالم تھی وہ اک دشمن کی سازش تھی غداروں کی عنا یت تھی وہ کاری وار تھا مجھ پر میرا تن کاٹ ڈالا تھا میری پرواز چھینی تھی ہوا پر ڈاکا ڈالا تھا میرا دل نوچ ڈالا تھا ابھی تک کچھ لہو میری رگوں میں منجمد ھے ابھی تک ایک کونہ دل کا بند ھے اکہتر کے دسمبر سے تیرہ کے دسمبر تک صدی اک آن پڑتی ھے مگر یہ اک صدی پوری مجھے باور کرانے پر نہیں قادر مجھے تو آج بھی ڈھاکہ بلاتا ھے سمندر میں طوفاں اٹھے تو دل ڈوبا سا جاتا ھے ماہی گیر اپنے اپنے لگتے ہیں مجھے پٹ سن پرائی کیوں نہیں لگتی؟؟؟ مجھے پٹ سن پرائی کیوں نہیں لگتی؟؟؟ |
Re: وہ سولہ تھی دسمبر کی
beautiful sharing
|
Re: وہ سولہ تھی دسمبر کی
Nice sharing
|
Re: وہ سولہ تھی دسمبر کی
Superb
|
All times are GMT +5. The time now is 12:54 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.