![]() |
Re: Konse dukh ki baat karain.
جو میری آنکھوں سے خواب دیکھو
تو ایک بھی شب نہ سو سکو گے کہ لاکھ چاہو نہ ہنس سکو گے ہزار چاہو نہ رو سکو گے کہ خواب کیا ہیں عذاب ہیں یہ مرے دکھوں کی کتاب ہیں یہ رفاقتیں ان میں چھوٹتی ہیں محبتیں ان میں روٹھتی ہیں پنپتی ہیں ان میں وحشتیں سی اذیتیں ان میں پھوٹتی ہیں انہی کے ڈر سے خزاں ہیں جذبے انہی سے شاخیں سی ٹوٹتی ہیں غموں کی بندش ہیں خواب میرے دکھوں کی بارش ہیں خواب میر ے ابل رہا ہے دکھوں کا لاوا رہین آتش ہیں خواب میرے خیال سارے جھلس گئے ہیں سلگتی خواہش ہیں خواب میرے اکھڑتی سانسیں ہیں زندگی کی لہو کی سازش ہیں خواب میرے جو میری آنکھوں سے خواب دیکھو تو ایک شب بھی نہ سو سکو گے |
Re: Konse dukh ki baat karain.
ﻋﺠﺐ ﺗﻘﺎﺿﮯ ﮨﯿﮟ ﭼﺎﮨﺘﻮﮞ ﮐﮯ
ﺑﮍﯼ ﮐﭩﮭﻦ ﯾﮧ ﻣﺴﺎﻓﺘﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﺟﺲ ﮐﯽ ﺭﺍﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑِﭽﮫ ﮔﯿﺎ ﮨﻮﮞ ﺍُﺳﯽ ﮐﻮ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺷﮑﺎﯾﺘﯿﮟ ﮨﯿﮟ …ﺷﮑﺎﯾﺘﯿﮟ ﺳﺐ ﺑﺠﺎ ﮨﯿﮟ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺴﮯ ﺍُﺱ ﮐﻮ ﯾﻘﯿﮟ ﺩﻻﺅﮞ ﺟﻮ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺟﺎﮞ ﺳﮯ ﻋﺰﯾﺰ ﺗﺮ ﮨﮯ ﺍُﺳﮯ ﺑﮭﻼﺅﮞ ﺗﻮ ﻣﺮ ﻧﮧ ﺟﺎﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﮐﯽ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎﮞ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﮔﯿﺎ ﮨﻮﮞ ﺍُﺳﮯ ﺧﺒﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺷﺎﯾﺪ ﻣﯿﮟ ﺩﮬﯿﺮﮮ ﺩﮬﯿﺮﮮ ﺑﮑﮭﺮ ﮔﯿﺎ ﮨﻮﮞ۔ — |
Re: Konse dukh ki baat karain.
Dil Ko Jab,
Dasnay Lagee, Wehshat Bhari Tanhaiyaan, Ham Teri, Yadoon Ke Ak Mehfil, Saja Kar, Ro Diye, |
Re: Konse dukh ki baat karain.
Lamha Lamha mera is Dukh main basar hota hai
Kay zindagi bohat kam hai tujhy chahny kay liye |
Re: Konse dukh ki baat karain.
مرگیا ایڑی رگڑتا سیڑھیوں پر تنگ دست
اور شفا خانے میں دنیا کی دوا محفوظ ھے |
Re: Konse dukh ki baat karain.
چاندنی رات ہے اور عالم تنہائی ،
زندگی یاد کے دامن میں سمٹ آئی ہے ، مار ڈالے نا کہیں درد جدائی مجھ کو ، اب تو آجا کے میری جان پہ بن آئی ہے ، اترے اترے نظر آتے ہے پھولوں کے چہرے ، تیرے جانے سے گلستان پر خزاں چھائی ہے ، جس نے برباد محبت میں کیا تھا کل تک ، وہ آنکھیں آج میرے حال پہ شرمائی ہے ، تیرے مہ خانے میں جتنی بھی دے دے ساقی ، آج تو میں نے بھی پینے کی قسم کھائی ہے ، جس جگہ کچھ نظر نہیں آتا ہے جلووں کے سوا ، زندگی اس موڑ پہ مجھے لے آئی ہے . . . ! |
Re: Konse dukh ki baat karain.
تمہیں جاناں اجازت ہے
کہ ان تاریک راہوں پر تھکن سی خود میں پاؤ تو اندھیروں سے کبھی دل ڈول جائے تھک سی جاؤ تو مرے جلتے ہوئے لمحوں مرے کنگال ہاتھوں سے چھڑا کے اپنے ہاتھوں کو فضا کی نغمگی سے تم نئے گیتوں کو چن لینا حسیں پلکوں کی نوکوں پر نئے کچھ خوب بن لینا کوئی گر پوچھ لے میرا تو اس سے ذکر مت کرنا مرے جیون کی جلتی دوپہر سے بے غرض ہو کر تم اپنی چاندنی راتوں میں جگنو پالتی رہنا مری تنہائیوں کی وحشتوں کی فکر مت کرنا تمہیں اس کی اجازت ہے مرے سب خط جلا دینا مرے تحفوں کو دریا میں بہانا یا دبا دینا مری ہر یاد کو دل سے کھرچنا اور مٹا دینا تمہیں بالکل اجازت ہے کہ جب چاہو بھلا دینا مگر اتنی گذارش ہے اگر ایسا نہ ہو جاناں تو اچھا ہے |
Re: Konse dukh ki baat karain.
اور کچھ نہیں بدلا
آج بعد مدت کے میں نے اُس کو دیکھا ہے وہ ذرا نہیں بدلی! اب بھی اپنی آنکھوں میں سو سوال رکھتی ہے چھوٹی چھوٹی باتوں پہ اب بھی کھل کے ہنستی ہے اب بھی اُس کے لہجے میں وہ ہی کھنکھناہٹ ہے وہ ذرا نہیں بدلی!! اب بھی اُس کی پلکوں کے سائے گیلے رہتے ہیں اب بھی اُس کی سوچوں میں میرا نام رہتا ہے اب بھی میری خاطر وہ اُس طرح ہی پاگل ہے وہ ذرا نہیں بدلی! آج بعد مدت کے میں نے اُس کو دیکھا ہے تو مجھے بھی لگتا ہے میں بھی اُس کی چاہت میں اُس طرح ہی پاگل ہوں بعد اتنی مدت کے اور کچھ نہیں بدلا! جُز ہمارے رستوں کے اور کچھ نہیں بدل |
Re: Konse dukh ki baat karain.
Bas Tum
-Ek aas... -Ek ehsas... -Meri soch... Or -Bus TUM...! -Ek sawaal... -Ek majaal... -Tumhara khayaal... Or -Bus TUM...! -Ek baat... -Ek sham... -Tumhara saath... Or -Bus TUM...! -Ek dua... -Ek faryaad, -Tumhari yaad... Or -Bus TUM...! -Mera junoon... -Mera sukoon... -Bus TUM... Or -Bus Tum .... |
Re: Konse dukh ki baat karain.
کوئی راز، کوئی ہُنر، کوئی روش،
کوئی طریقہ تو بتاؤ، کہ دل ٹوٹے بھی نہ، ساتھ چھُوٹے بھی نہ، کوئی رُوٹھے بھی نہ اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زندگی گُزر جائے ! |
| All times are GMT +5. The time now is 10:09 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.