life
10-24-2012, 07:22 PM
بارش
آنکھ اور منظر کی وسعت میں چاروں جانب بارش ہے
اور بارش میں، دور کہیں اک گھر جس کی
ایک ایک اینٹ پہ تیرے میرے خواب لکھے ہیں
اور اس گھر کو جانے والی کچھ گلیاں ہیں
جس میں ہم دونوں کے سائے تنہا تنہا بھیگ رہے ہیں
دروازے پر جمی ہوئی کائی میں چھپ کر
موسم ہم کو دیکھ رہے ہیں
کتنےبادل ، ہم دونوں کی آنکھ سے اوجھل
برس برس کر گزر چکے ہیں
ایک کمی سی
ایک نمی سی
چاروں جانب پھیل رہی ہے
کئی زمانے ایک ہی پل میں
باہم مل کر بھیگ رہے ہیں
اندر یادیں سوکھ رہی ہیں
باہر منظر بھیگ رہے ہیں
آنکھ اور منظر کی وسعت میں چاروں جانب بارش ہے
اور بارش میں، دور کہیں اک گھر جس کی
ایک ایک اینٹ پہ تیرے میرے خواب لکھے ہیں
اور اس گھر کو جانے والی کچھ گلیاں ہیں
جس میں ہم دونوں کے سائے تنہا تنہا بھیگ رہے ہیں
دروازے پر جمی ہوئی کائی میں چھپ کر
موسم ہم کو دیکھ رہے ہیں
کتنےبادل ، ہم دونوں کی آنکھ سے اوجھل
برس برس کر گزر چکے ہیں
ایک کمی سی
ایک نمی سی
چاروں جانب پھیل رہی ہے
کئی زمانے ایک ہی پل میں
باہم مل کر بھیگ رہے ہیں
اندر یادیں سوکھ رہی ہیں
باہر منظر بھیگ رہے ہیں