View Full Version : MAsooM Ki PAsaND !!
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:15 PM
یہ رُکے رُکے سے آنسو، یہ دبی دبی سی آہیں
یونہی کب تلک خدایا، غم زندگی نباہیں
کہیں ظلمتوں میں گھِر کر، ہے تلاشِ دست رہبر
کہیں جگمگا اُٹھی ہیں مرے نقشِ پا سے راہیں
ترے خانماں خرابوں کا چمن کوئی نہ صحرا
یہ جہاں بھی بیٹھ جائیں وہیں ان کی بارگاہیں
کبھی جادۂ طلب سے جوپھرا ہوں دل شکستہ
تری آرزو نے ہنس کر وہیں ڈال دی ہیں بانہیں
مرے عہد میں نہیں ہے، یہ نشانِ سر بلندی
یہ رنگے ہوئے عمامے یہ جھکی جھکی کُلاہیں
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:16 PM
Hum ko manzil ka kuch pata bhi nahi
Laut jaane ka raasta bhi nahi..
Hum faqeeron ke paas dil k siwa
Pesh karne ko kuch bacha bhi nahi..
Phir se dasht-e-junun pukaare hai
Chaak-e-daaman abhi sila bhi nahi
Kuch tu milta humain zamanay se
Kia yehaan piyar ka sila bhi nahi?
Us ka milna tha khawaab k maani'nd
Jo k mil bhi gaya, mila bhi nahi
Bin kahe baat ban nahi sakti
Aur kehne ka hosla bhi nahi
Milna chaaho tu aau gharoN k beech
Hai, magar itna faasla bhi nahi..
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:16 PM
نظر فریبِ قضا کھا گئی تو کیا ہوگا
حیات موت سے ٹکرا گئی تو کیا ہوگا
نئی سحر کے بہت لوگ منتظر ہیں مگر
نئی سحر بھی کجلا گئی تو کیا ہوگا
نہ رہنماؤں کی مجلس میں لے چلو مجھے
میں بے ادب ہوں ہنسی آگئی تو کیا ہوگا
غمِ حیات سے بے شک ہے خود کشی آسان
مگر جو موت بھی شرما گئی تو کیا ہوگا
شبابِ لالہ و گل کو پکارنے والو!
خزاں سرشتِ بہار آگئی تو کیا ہوگا
یہ فکر کر کے اس آسودگی کے ڈھوک میں
تیری خودی کو بھی موت آگئی تو کیا ہوگا
خوشی چھنی ہے تو غم کا بھی اعتماد نہ کر
جو روح غم سے بھی اکتا گئی تو کیا ہوگا
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:17 PM
ہمنشیں! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ہے
اشک آنکھوں میں ابل آتے ہیںاس نام کے ساتھ
تجھ کو تشریحِ محبت کا پڑا ہے دورہ
پھر رہا ہے مرا سر گردشِ ایام کے ساتھ
سن کر نغموں میں ہے محلول یتیموں کی فغاں
قہقہے گونج رہے ہیں یہاں کہرام کے ساتھ
پرورش پاتی ہے دامانِ رفاقت میں ریا
اہلِ عرفاں کی بسر ہوتی ہے اصنام کے ساتھ
کوہ و صحرا میں بہت خوار لئے پھرتی ہے
کامیابی کی تمنا دلِ ناکام کے ساتھ
یاس آئینۂ امید میں نقاشِ الم
پختہ کاری کا تعلق ہوسِ خام کے ساتھ
شب ہی کچھ نازکشِ پرتوِ خورشید نہیں
سلسلہ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت
وعدۂ خلدِ بریں کشتۂ آلام کے ساتھ
کون معشوق ہے ، کیا عشق ہے ، سودا کیا ہے؟
میں تو اس فکر میں گم ہوں کہ یہ دنیا ہے
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:17 PM
منسوب تھے جو لوگ میری زندگی کے ساتھ
اکثر وہی ملے ہیں بڑی بے رُخی کے ساتھ
یوں تو مَیں ہنس پڑا ہُوں تمہارے لیے مگر
کتنے ستارے ٹوٹ پڑے اِک ہنسی کے ساتھ
فرصت مِلے تو اپنا گریباں بھی دیکھ لے
اے دوست یوں نہ کھیل میری بے بسی کے ساتھ
مجبوریوں کی بات چلی ہے تو مئے کہاں
ہم نے پِیا ہے زہر بھی اکثر خوشی کے ساتھ
چہرے بدل بدل کے مجھے مل رہے ہیں لوگ
اتنا بُرا سلوک میری سادگی کے ساتھ
اِک سجدۂ خلوص کی قیمت فضائے خلد
یاربّ نہ کر مذاق میری بندگی کے ساتھ
محسن کرم بھی ہو جس میں خلوص بھی
مجھ کو غضب کا پیار ہے اُس دشمنی کے ساتھ
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:18 PM
وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی
نہ اپنا رنج نہ اپنی دکھ نہ اوروں کا ملال
شب فراق کبھی ہم نے یوں گنوائی نہ تھی
محبتوں کا سفر کچھ اس طرح بھی گزرا تھا
شکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی
عداوتیں تھیں ، تغافل تھا، رنجشیں تھیں بہت
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا ، بے وفائی نہ تھی
بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل
غزل بھی وہ جو کسی کو ابھی سنائی نہ تھی
کسے پکار رہا تھا وہ ڈوبتا ہوادن
سدا تو آئی تھی لیکن کوئی دہائی نہ تھی
کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی نہ تھی
کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی
عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیر
وہاں بھی آ گئے آخر، جہاں رسائی نہ تھی
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:20 PM
ہوتی مجھ کواب تیری یاد سے وحشت نہیں
زخم کھلتے ہیں پر ازیت نہیں ہوتی مجھ کو
اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتا ہوں
اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مجھ کو
ایسے بدلہ ہوں تیرے شہر کا پانی پی کر
جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو
ہے امانت میں خیانت سو کسی کی خاطر
کوئی مرتا ہے تو حیرت نہیں ہوتی مجھ کو
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:20 PM
بہت فرسودہ لگتے ہیں مجھے اب پیار کے قصے
گل و گلزار کی باتیں، لب و رخسار کے قصے
یہاں سب کے مقدر میں فقط زخمِ جدائی ہے
سبھی جھوٹے فسانے ہیں وصالِ یار کے قصے
بھلا عشق و محبت سے کسی کا پیٹ بھرتا ہے
سنو تم کو سناتا ہوں میں کاروبار کے قصے
مرے احباب کہتے ہیں یہی اک عیب ہے مجھ میں
سرِ دیوار لکھتا ہوں پسِ دیوار کے قصے
کہانی قیس و لیلیٰ کی بہت ہی خوب ہے لیکن
مرے دل کو لبھاتے ہیں رسن و دار کے قصے
میں کیسے خون روتا ہوں وطن کی داستانوں پر
کبھی تم بھی تو سُن جاؤ مرے آزار کے قصے
شعیب اکثر میں لوگوں سے اسی کارن نہیں ملتا
وہی بے کار کی باتیں وہی بے کار کے قصے
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:21 PM
مجھ سا جہان میں نادان بھی نہ ہو
کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو
کچھ بھی نہیں ہوں مگر اتنا ضرور ہے
بِن میرے شائد آپ کی پہچان بھی نہ ہو
آشفتہ سر جو لوگ ہیں مشکل پسند ہیں
مشکل نہ ہو جو کام تو آسان بھی نہ ہو
محرومیوں کا ہم نے گلہ تک نہیں کیا
لیکن یہ کیا کہ دل میں یہ ارمان بھی نہ ہو
خوابوں سی دلنواز حقیقت نہیں کوئی
یہ بھی نہ ہو تو درد کا درمان بھی نہ ہو
رونا یہی تو ہے کہ اسے چاہتے ہیں ہم
اے سعد جس کے ملنے کا امکان بھی نہ ہو
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:21 PM
سحر کے ساتھ ہی سورج کا ہمرکاب ہوا
جو اپنے آپ سے نکلا وہ کامیاب ہوا
میں جاگتا رہا اک خواب دیکھ کر برسوں
پھر اس کے بعد مرا جاگنا بھی خواب ہوا
میں زندگی کے ہر اک مرحلے سے گزرا ہوں
کبھی میں خار بنا اور کبھی گلاب ہوا
سمندروں کا سفر بھی تو دشت ایسا تھا
جسے جزیرہ سمجھتے تھے اک سراب ہوا
وہ پوچھتا تھا کہ آخر ہمارا رشتہ کیا
سوال اس کا مرے واسطے جواب ہوا
ہماری آنکھ میں دونوں ہی ڈوب جاتے ہیں
وہ آفتاب ہوا یا کہ ماہتاب ہوا
نہ اپنا آپ ہے باقی نہ سعد یہ دنیا
یہ آگہی کا سفر تو مجھے عذاب ہوا
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:22 PM
دنیا کا کچھ برا بھی تماشا نہیں رہا
دل چاہتا تھا جس طرح ویسا نہیں رہا
تم سے ملے بھی ہم تو جدائی کے موڑ پر
کشتی ہوئی نصیب تو دریا نہیں رہا
کہتے تھے ایک پل نہ جیئیں گے ترے بغیر
ہم دونوں رہ گئے ہیں وہ وعدہ نہیں رہا
کاٹے ہیں اس طرح سے ترے بغیر روز و شب
میں سانس لے رہا تھا پر زندہ نہیں رہا
آنکھیں بھی دیکھ دیکھ کے خواب آ گئی ہیں تنگ
دل میں بھی اب وہ شوق، وہ لپکا نہیں رہا
کیسے ملائیں آنکھ کسی آئنے سے ہم
امجد ہمارے پاس تو چہرہ نہیں رہا
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:22 PM
تمہاری کھوج میں اپنا کمال کھو بیٹھے
جواب ڈھونڈ کے لائے، سوال کھو بیٹھے
عجب ہجوم تھا بے چینیوں کا سینے میں
ہم اتنی بھیڑ میں تیرا خیال کھو بیٹھے
جگہ جگہ پہ عجب بے کسی کا منظر ہے
نگر کے لوگ نگر کا جمال کھو بیٹھے
کبھی یہ لگتا ہے مجھکو میں ایسا تاجر ہوں
جو راستے میں ہی سب اپنا مال کھو بیٹھے
ہمارا وقت تیرے وقت سے زیادہ تھا
تیرے دنوں میں تو ہم اپنے سال کھو بیٹھے
کوئی نہ کوئی زیاں ساتھ ساتھ تھا اپنے
خوشی کو ڈھونڈ کے لائے ملال کھو بیٹھے
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:23 PM
نہ سیئو ہونٹ نہ خوابوں میں صدا دو ہم کو
مصلحت کا یہ تقاضا ہے، بھلا دو ہم کو
جرمِ سقراط سے ہٹ کر نہ سزا دو ہم کو
زہر رکھا ہے تو یہ آبِ بقا دو ہم کو
بستیاں آگ میں بہہ جائیںکہ پتھر برسیں
ہم اگر سوئے ہوئے ہیں تو جگا دو ہم کو
ہم حقیقت ہیں تو تسلیم نہ کرنے کا سبب
ہاں اگر حرفِ غلط ہیں تو مٹادو ہم کو
خضر مشہور ہو الیاس بنے پھرتے ہو
کب سے ہم گم سم ہیں ہمارا تو پتہ دو ہم کو
زیست ہے اس سحر و شام سے بیزار و زبوں
لالہ و گل کی طرح رنگِ قبا دو ہم کو
شورشِ عشق میں ہے حسن برابر کا شریک
سوچ کر جرمِ تمنّا کی سزا دو ہم کو
احسان دانش
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:23 PM
اس شہر میں اب شورِ سگاں کیوں نہیں اٹھتا
آباد مکاں ہیں تو دھواں کیوں نہیں اٹھتا
اٹھتے ہیں چمکنے کے لئے ننھّے سے جگنو
سورج! کوئی آشوبِ جہاں کیوں نہیں اٹھتا
زندہ ہے ابھی شہر میں فن تیشہ گری کا
بازو ہیں تو پھر سنگِ گراں کیوں نہیں اٹھتا
کیا رزق فقیروں کا فرشتوں میں بٹے گا
منصف کوئی اس خاک سے یاں کیوں نہیں اٹھتا
تینتیس بہاروں کا ثمر چکھ کے بھی مجھ سے
دو چار قدم رختِ جہاں کیوں نہیں اٹھتا
شہرت کی کمیں گاہوں میںقد ناپنے والو
تم سے کبھی غیرت کا نشاں کیوں نہیں اٹھتا
رستے میں ابھی ریت کی دیوار کھڑی ہے
راوی ترا سیلابِ جواں کیوں نہیں اٹھتا
سبط علی صبا
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:24 PM
تیرے ہوتے ہوئے محفل میں جلاتے ہیں چراغ
لوگ کیا سادہ ہیں سورج کو دکھاتے ہیں چراغ
اپنی محرومی کے احساس سےشرمندہ ہیں
خود نہیں رکھتے تو اوروں کے بجھاتے ہیں چراغ
بستیاں دور ہوئی جاتی ہیں رفتہ رفتہ
دمبدم آنکھوں سے چھپتے چلے جاتے ہیں چراغ
کیا خبر ان کو کہ دامن بھی بھڑک اٹھتے ہیں
جو زمانے کی ہواؤں سے بچاتے ہیں چراغ
گو سیہ بخت ہیں ہم لوگ پہ روشن ہے ضمیر
خود اندھیرے میں ہیں دنیا کو دکھاتے ہیں چراغ
بستیاں چاند ستاروں کی بسانے والو
کرہءِ ارض پہ بجھتے چلے جاتے ہیں چراغ
ایسے بے درد ہوئے ہم بھیکہ اب گلشن پر
برق گرتی ہے تو زنداں میں جلاتے ہیں چراغ
ا
یسی تاریکیاں آنکھوں میں بسی ہیں کہ فراز
رات تو رات ہے ہم دن کو جلاتے ہیں چراغ
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:24 PM
ابرِ ریشم کی طرح مجھ پہ وہ چھانے والا
میرے حصّے کے غموں کو بھی اٹھانے والا
جانے کیوں شہرِ خموشی میں وہ رہتا ہے اب
اپنی آنکھوں سے مرےآنسو بہانے والا
اب سنا ہے وہ اندھیروں میں رہا کرتاہے
طاقِ مژگاں پہ دیے روز جلانے والا
تیری ہر بات رلاتی ہے مجھے رہِ رہِ کر
زندگی تیرا نہیں لہجہ بھلانے والا
کیوں وہ آنکھوں میں سمندر لیے پھرتا ہے اب
خود ہی جو ہجر کی سوغات تھا لانے والا
دستکیں دیتی رہی میرے دریچوں پہ ہوا
کوئی اندر نہیں تھا اُس کو بلانے والا
اشک بہتے ہیں تو بہتے ہی چلے جاتے ہیں
کوئی مجھ کو نہیں خاموش کرانے والا
جانے کیوں ختم نہیں ہونے کو آتا ناہید
زندگی کا یہ کٹھن رستہ تھکانے والا
MAsooM LArKa
10-16-2012, 04:25 PM
ﻭﮨﯽ ﺁﺑﻠﮯ ﮨﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﺟﻠﻦ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﻮﺯِ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﮐﻤﯽ ﻧﮩﯿﮟ
ﺟﻮﻟﮕﺎ ﮐﮯ ﺁﮒ ﮔﺌﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻢ ﻭﮦ ﻟﮕﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﮯ ﺑﺠﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ
ﻣﯿﺮﯼ زﻧﺪﮔﯽ ﭘﮧ ﻧﮧ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﻣﺠﮭﮯ زﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎﺍﻟﻢ ﻧﮩﯿﮟ
ﺟﺴﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﻏﻢ ﺳﮯ ﮨﻮ ﻭﺍﺳﻄﮧ ﻭﮦ ﺑﮩﺎﺭ ﺧﺰﺍﮞ ﺳﮯ ﮐﻢ ﻧﮩﯿﮟ
ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﮯ ﺑﺎﻭﻓﺎ ﭘﺲِ ﻣﺮﮒ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﮨﻮﺋﯽ ﺟﺪﺍ
ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﻣﭧ ﮔﺌﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﺩﻝ ﺳﮯ ﻣﭩﯽ ﻧﮩﯿﮟ
ﻭﮨﯽ ﮐﺎﺭﻭﺍﮞ ،ﻭﮨﯽ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻭﮦ زﻧﺪﮔﯽ ﻭﮨﯽ ﻣﺮﺣﻠﮯ
ﻣﮕﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻘﺎﻡ ﭘﺮ ﮐﺒﮭﯽ ﮨﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻢ ﻧﮩﯿﮟ
ﻧﮧ ﻓﻨﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﮧ ﺑﻘﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮮ ﺷﮑﯿﻞ ﻧﮧ ﮈﮬﻮ ﻧﮉئیے
ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﮐﺎ ﺣﺴﻦ ﺧﯿﺎﻝ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﺮﺍ ﮐﻮﺋﯽ ﻭ ﺟﻮﺩ ﻭ ﻋﺪﻡ ﻧﮩﯿﮟ
pakeeza
10-18-2012, 10:49 PM
waah g waah greatttttttttttttt
MAsooM LArKa
10-19-2012, 12:05 AM
ChiKoZzzzz Sho much Janaba
Miss Habib
10-30-2012, 02:36 PM
wah masoom bohat zabardst pasand hai tumhari
waise ye achanak inni achi achi poetry kaise pasand aaa gai
bohat zabardst hai
keep sharing
~~KING~~
11-06-2012, 10:04 PM
http://text.glitter-graphics.net/mach/v.gifhttp://text.glitter-graphics.net/mach/e.gifhttp://text.glitter-graphics.net/mach/r.gifhttp://text.glitter-graphics.net/mach/y.gifhttp://dl3.glitter-graphics.net/empty.gifhttp://text.glitter-graphics.net/mach/n.gifhttp://text.glitter-graphics.net/mach/i.gifhttp://text.glitter-graphics.net/mach/c.gifhttp://text.glitter-graphics.net/mach/e.gifhttp://dl3.glitter-graphics.net/empty.gif (http://glitter-graphics.com/myspace/text_generator.php)
Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.