Log in

View Full Version : مجھے اب کچھ نہیں کہنا


life
10-09-2012, 09:21 PM
محبت ہجر کی دہلیز پر، دو جاگتی آنکھوں میں ٹھہرا اشک ہے
اک ایسا اشک، جس میں وصل کا سپنا لرزتا ہے
کہ جیسے حوض کے پانی میں بھیگا عکس،
جھلمل خواب کا منظر
کسی کی ارغوانی اوڑھنی پر جھلملاتا سا ستارہ،
یا کسی خواہش کا تنہا سا جزیرہ
جس کے چاروں سمت پانی ہے
اور اس پانی میں جتنے سیپ ہیں سب موتیوں والے
مگر وہ خیرہ کن موتی کہاں سب کے مقدٌر میں

یہ سب باتیں تمہیں ملنے پہ مجھ کو تم سے کہنا تھیں

مگر جاناں ! تمہیں دنیا کے دھندوں سے کہاں فرصت
مجھے ڈر ہے کہیں ایسا نہ ہو جب تم کو فرصت ہو
تو میں کہہ دوں

مجھے اب کچھ نہیں کہنا

SHAYAN
10-09-2012, 09:28 PM
Buht Khoob

life
10-09-2012, 10:47 PM
thanks shayan

Muntazir Nigahain
11-11-2015, 07:13 AM
umda sharing ....

life
04-07-2016, 05:51 PM
Buhat shukriya

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.