Log in

View Full Version : کون پوچھے گا تمہیں


life
10-09-2012, 08:10 PM

گھر بسایا میں نے جس رستے پہ صحرا چھوڑ کر
قافلے گزرے بہاروں کے وہ رستہ چھوڑ کر

دن نیا نکلا ہے تو لائے گا پتھر بھی نئے
رات رخصت ہو چکی شیشے کا سپنا چھوڑ کر

فطرتًا کچھ لوگ مکھی کی طرح ہوتے ہیں جو
زخم پر ہی بیٹھتی ہے جسم سارا چھوڑ کر

وقت کا کیدو تعاقب میں ہے جسم و روح کے
ایک دن اڑ جائے گی یہ ہیر، رانجھا چھوڑ کر

کون پوچھے گا تمہیں اِن ساحلوں کے اُس طرف
سوچ لینا، بوند رہ جاؤ گے دریا چھوڑ کر

آنکھ سے آنسو، فلک سے ٹوٹ کر تارا گرا
میں نے دامن میں لیا آنسو، ستارا چھوڑ کر

موت کی دہلیز پر انوار اترنا ہے مجھے
وقت کے سینے پہ لہراتا پھریرا چھوڑ کر

SHAYAN
10-09-2012, 09:12 PM
Buht Khoob

life
10-09-2012, 10:56 PM
thanks shayan

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.