Log in

View Full Version : مچھلی کا استعمال ، بیماریوں سے تحفظ


ROSE
09-10-2012, 01:32 PM
مچھلی کا استعمال ، بیماریوں سے تحفظ

ہفتے میں دو مرتبہ مچھلی کھانے سے امراض قلب، فالج، چھات کے سرطان، جوڑوں کی تکلیف سے ٕمحفوظ رہا جا سکتا ہے۔ مچھلی کے گوشت اور تیل کی افادیت زمانہ قدیم سے تسلیم شدہ ہے، جسے مقوی دماغ غذا بھی سمجھا جاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ سترہویں صدی کے وسط سے دنیا کے مختلف ممالک میں مچھلی کا تیل ہڈیوں کی بیماریوں اور مختلف نوعیت کے درد دفع کرنے کے لیے استعمال ہو رکا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ مچھلی کے تیل سے امراض قلب کے امکانات میں کمی واقع ہوتی ہے، نقرس کے درد میں آرام آجاتا ہے، اضمحلال اور دباؤ کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ نیز سرطان سے بھی نجات حاصل ی جا سکتی ہے۔ خصوصاً سینے کے سرطان اور یہی وجہ ہے کہ اقوام مغرب نے مچھلی کا استعمال بڑھا دیا ہے۔

مچھلی کے تیل میں پروٹین کے علاوہ حیاتین الف یعنی وٹامن اے ہوتا ہے جو آنکھوں ، بالوں اور ناخنوں کے لیے ایک مفید چیز ہے، جبکہ اس میں موجود وٹامن ڈی ہڈیوں اور دانتوں کے لیے مددگار واقع ہوتی ہے۔ آیوڈین اور فاسفورس جسے اہم جز کا حامل مچھلی کا تیل اس وجہ سے بھی اہمیت کے لائق سمجھا جاتا ہے کہ اس میں غیر سیر شدہ روغنی تیزا ہوتے ہیں۔ جنہیں اومیگا تھری کہا جاتا ہے، یہ چکنائی کولیسٹرول کی سطح کو کم کر کے دل کے امراض کو انسان جسم سے دور رکھتی ہے۔

مچھلی میں یقیناً کوئی ایسا موثر چیز موجود ہے جو قلب کا برقی استحکام برقرار رکھتا ہے۔ کیونکہ ہارٹ اٹیک سے فورت موت کا باعث قلب کی برقی تحریک میں گڑ بڑ کو ٹھہرایا جاتا ہے۔ تحقیق کرنے والوں کا عام خیال یہ ہے کہ مچھلی میں بھی پانے والے روغنی تیزاب اومیگا تھری کے باعث یہ برقی تحریک مسلسل جاری رہتی ہے جبکہ مچھلی میں چربی اور حراروں کی کمی بھی قلب کو محفوظ رکھتی ہے۔

ہارورڈ میڈیکل اسکول میں تحقیق کرنے والے افراد ایک عشرے سے زائد مدت تک اس پہلو پر مشاہدے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ مچھلی کھانے والے افراد کے ہارٹ اٹیک کے فوری بعد موت کے منہ میں چلے جانا کا خطرہ مہینے میں ایک مرتبہ مچھلی استعمال کرنے والے افراد کے مقابلے میں ۵۲ فیصد تک کم رہتا ہے۔ یہ بات ابھی اپنی جگہ درست ہے کہ ہفتے میں ایک سے زائد مرتبہ استعمال قلب کے تحفظ کی شرح میں اضافہ نہیں کرتا اور نہ ہی شریانوں کی سختی اور تنگی میں کمی محسوس کی گئی ہے۔ لیکن یہ بات اپنی جگہ مسلمہ ہے کہ مچھلی کا استعمال بے انتہا مفید ہے۔


برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے محققین کے مطابق ہر شخص کو ہفتے میں ایک مرتبہ تھوڑی سی سفید مچھلی کا بھی غذا کا حصہ بن جائے تو اچھا ہے۔ اگر کوئی اس سے زیادہ کھانا چاہے تو کوئی مضائقہ نہیں لیکن یاد رہے کہ اہل مغرب کے طرح اسے آٹے، انڈے یا دودھ کے مرکب میں فرائی نہ کیا جائے ، جبکہ چھلی کے تیل یا کیپسول کا استعمال کرنے والے افراد معالج کی مقررہ کردہ خوراک سے تجاوز نہ کریں تو بہتر ہے۔ انگلینڈ کے ماہرین صحت بھی اس بات سے متفق ہیں کہ ہفتے میں دو مرتبہ مچھلی ضرور کھانا چاہیے کیونکہ اس طرح امراض قلب، فالج، چھاتی کے سرطان، جوڑوں کی تکلیف سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ چربی یا چکنائی والی مچھلی بھی ہفتے میں ایک مرتبہ ضرور استعمال کریں تاکہ اومیگا تھری جز حاصل ہو سکے اور اس کی معلومات میں اضافے کے لیے یہ بتانا ضروری ہے کہ ٹوٹا اور سالمن مچھلیاں اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

ایک ماہنامہ سے انتخاب

ĶįňĢ őf ĻōVęŘ
09-10-2012, 02:12 PM
wow, great...
lakin ye kuch garam hoti hai....

life
09-15-2012, 01:19 AM
nice sharing

ღƬαsнι☣Rασ™
10-21-2012, 10:58 AM
Nice Post
thanks for sharing

Abewsha
05-31-2013, 10:06 PM
nice sharing................

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.