life
08-31-2012, 02:15 AM
پہلے جو تھے قریشی ، ددھیال کی طرف سے
وہ بن گئے ہیں سید ، سسرال کی طرف سے
قوالیوں میں جب جب آتی تھی نیند مجھ کو
پڑتا تھا اک طمانچہ ، قوال کی طرف سے
معدے کا دعوتوں میں جو حال ہو گیا ہے
اس حال تک میں پہنچا ، اسہال کی طرف سے
اک پائینچے سے ان کے چوہا ہوا برآمد
نکلا ہے میر جعفر بنگال کی طرف سے
جس دن سے میرے منہ پہ کالی نے کاٹ کھایا
ملتا نہیں ہوں اس سے اب گال کی طرف سے
دعوت ہے ان کے گھر پر ، بیٹھے ہوئے ہیں دونوں
وہ مرغ کی طرف سے ، میں دال کی طرف سے
"ضربِ کلیم" کو جو پکچر سمجھ رہا ہے
اس کو بھی اک طمانچہ اقبال کی طرف سے
شعروں کی ریزگاری ، جاگیر ہے ہماری
سکے یہ ڈھل کے آئے ٹکسال کی طرف سے
وہ بن گئے ہیں سید ، سسرال کی طرف سے
قوالیوں میں جب جب آتی تھی نیند مجھ کو
پڑتا تھا اک طمانچہ ، قوال کی طرف سے
معدے کا دعوتوں میں جو حال ہو گیا ہے
اس حال تک میں پہنچا ، اسہال کی طرف سے
اک پائینچے سے ان کے چوہا ہوا برآمد
نکلا ہے میر جعفر بنگال کی طرف سے
جس دن سے میرے منہ پہ کالی نے کاٹ کھایا
ملتا نہیں ہوں اس سے اب گال کی طرف سے
دعوت ہے ان کے گھر پر ، بیٹھے ہوئے ہیں دونوں
وہ مرغ کی طرف سے ، میں دال کی طرف سے
"ضربِ کلیم" کو جو پکچر سمجھ رہا ہے
اس کو بھی اک طمانچہ اقبال کی طرف سے
شعروں کی ریزگاری ، جاگیر ہے ہماری
سکے یہ ڈھل کے آئے ٹکسال کی طرف سے