M A H i
08-30-2012, 09:48 AM
چلو زلمت کا یہ اندھا سفر آسان کر جائیں
کسی کے کام آئیں اپنی آنکھیں دان کر جائیں
بہت دن رہ لئے اس جسم میں* اب یہ ارادہ ہے
یہ گھر خالی کریں، اس شہر کو ویران کر جائیں
ہم ایسے لوگ ہیں اپنی جدائ کے سمندر میں
ہر اک ساحل کو لے ڈوبیں، نگر سنسان کر جائیں
سوائے اس کے ان سے وقت ِرخصت اور کیا کہتے
ہمارے خواب لوٹا دیں یہی احسان کر جائیں
ہمیں جو جانتے ہیں ان کی حیرت اور بھڑ جائے
نہ جو جانتے ان کو بھی ہم حیران کر جائیں
کسی کے کام آئیں اپنی آنکھیں دان کر جائیں
بہت دن رہ لئے اس جسم میں* اب یہ ارادہ ہے
یہ گھر خالی کریں، اس شہر کو ویران کر جائیں
ہم ایسے لوگ ہیں اپنی جدائ کے سمندر میں
ہر اک ساحل کو لے ڈوبیں، نگر سنسان کر جائیں
سوائے اس کے ان سے وقت ِرخصت اور کیا کہتے
ہمارے خواب لوٹا دیں یہی احسان کر جائیں
ہمیں جو جانتے ہیں ان کی حیرت اور بھڑ جائے
نہ جو جانتے ان کو بھی ہم حیران کر جائیں