life
08-29-2012, 02:00 AM
تنہا ہیں راستے
تنہا ہیں راستے
تنہا ہیں منزلیں
یہ جو فاصلوں کا سِلسلہ ہے
مِٹتا ہی نہیں
اب تیری جدائی کا غم نہیں
تیرے ملنے کی طلب بھی نہیں
پر اِک دل ہے
جس کو سکوں ملتا ہی نہیں
پاؤں ہیں چھلنی، اندھیرا ہے رستہ
جو مجھے روشنی دِکھا سکے
فلک پہ وہ ستارہ دِکھتا ہی نہیں
اب تو محسوس ہوتا ہے ایسا
بھنور مِیں ہوں اور دریا ہے چڑھا ہوا
اور کشتی کو کنارہ ملتا ہی نہیں
نہ جانے کب سے چل رہا ہوں
خود کو خود سے جدا کر رہا ہوں
پر جدائیوں کا سفر ہے کہ کٹتا ہی نہیں
تنہا ہیں راستے
تنہا ہیں منزلیں
یہ جو فاصلوں کا سِلسلہ ہے
مِٹتا ہی نہیں
اب تیری جدائی کا غم نہیں
تیرے ملنے کی طلب بھی نہیں
پر اِک دل ہے
جس کو سکوں ملتا ہی نہیں
پاؤں ہیں چھلنی، اندھیرا ہے رستہ
جو مجھے روشنی دِکھا سکے
فلک پہ وہ ستارہ دِکھتا ہی نہیں
اب تو محسوس ہوتا ہے ایسا
بھنور مِیں ہوں اور دریا ہے چڑھا ہوا
اور کشتی کو کنارہ ملتا ہی نہیں
نہ جانے کب سے چل رہا ہوں
خود کو خود سے جدا کر رہا ہوں
پر جدائیوں کا سفر ہے کہ کٹتا ہی نہیں