PDA

View Full Version : مجبُوری کی ایک رات


life
08-10-2012, 05:56 AM
مجبُوری کی ایک رات
ہاں اب تم بھی
اپنے سارے وعدوں
اورٹھنڈک پہنچانے والی باتوں کے ہمراہ
مجھے پیاسا ہی رکھو گے
یہ جذبے میں بھیگی ہوئی آواز
میرے ماتھے کو جتنی بار چھوئے گی
اس کی تپش بڑھ جائے گی
آہستہ آہستہ
میرے تن پر ہونے اورپھسلنے والی
یہ بارش
یہ آگ
جس کی ٹھنڈک
جس کی حدت
اب بھی تمہاری پوروں میں ہے
میرے شانوں پر سر رکھّے
تم جو یُوں آنکھیں موندے کچھ سوچتے ہو
اس لمحے اس چہرے پر
کیسی سیرابی کیا آسودگی تیر رہی ہے
میں نادم ہوں
یہ کیفیت
تمہیں میرے لہجے اورمیرے چہرے میں
کبھی نظر نہیں آئی
جان
تمہیں شاید نہ خبر ہو
بعض محبتّیں
اپنے بلڈگروپ میں
" او منفی" ہوتی ہیں

life
08-13-2012, 01:12 AM
Passionate

میں جو دن کو بھی کہوں رات، وہ اقرار کرے
مجھ کو حسرت ہے کوئی یوں بھی مجھے پیار کرے
میری خاطر وہ سہے دنیا کے طعنے۔ دھکّے
ننگے پاؤں سے وہ صحراؤں کے کانٹے چکھّے
مجھ کو پانے کے لئے جُون کے روزے رکھّے
میں ہوں دیوانہ، وہ دیوانوں سا اِظہار کرے
میں جو دِن کو بھی کہوں رات، وہ اقرار کرے
مجھ کو حسرت ہے کوئی یوں بھی مجھے پیار کرے

وصی شاہ

SHAYAN
08-17-2012, 12:46 AM
Buht Khoob

life
08-17-2012, 09:14 PM
thanks shayan

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.