PDA

View Full Version : عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا


life
08-09-2012, 01:47 AM
ریاض الصالحین باب 34 عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا
باب 34
عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا

حدیث نمبر 273
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''عورتوں کے ساتھ خیر و بھلائی والا سلوک کیا کرو، اس لیے کہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے اور پسلی میں سب سے زیادہ ٹیڑھا حصہ اس کا اوپر والا حصہ ہے۔ اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو اسے توڑ بیٹھو گے۔ اگر تم اسے چھوڑ دو گے تو وہ ٹیڑھی ہی رہے گی۔ پس تم عورتوں کے ساتھ بھلائی کرو۔'' (متفق علیہ)
صحیحین کی ایک اور روایت میں ہے: ''عورت پسلی کی طرح ہے، اگر تم اسے سیدھا کرو گے تو اسے توڑ دو گے اور اگر تم نے اس سے فائدہ اٹھانا ہے تو اس کی اسی کجی کی حالت میں فائدہ اٹھاؤ۔''
اور مسلم کی ایک روایت میں ہے: "عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے اور یہ کسی طریقے سے بھی تیرے لیے سیدھی نہیں ہوگی۔ اگر تمہیں اس سے فائدہ اٹھانا ہے تو اس کی اس کجی کی حالت میں فائدہ اٹھاؤ اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو اسے توڑ بیٹھو گے اور اس کو توڑ دینا اس کو طلاق دینا ہے۔''
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3636۔فتح)، و مسلم (1468)(62)، والروایة الثانیة عند البخاری (25210۔فتح)، و مسلم (1468)، والروایة الثانیة عند مسلم (1468)(61)


حدیث نمبر 280
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دنیا متاع ہے اور اس کی بہترین متاع نیک عورت ہے۔'' (مسلم)
توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم(1467)


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:47 AM
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''ان عورتوں کے ساتھ گزران (معاشرت) اچھی طرح کرو۔'' (سورة النساء :19)
اور فرمایا: ''اور تم ہرگز ان عورتوں کے درمیان برابری کا معاملہ نہیں کرسکو گے اگرچہ تم اس کی خواہش بھی رکھو، پس تم (کسی ایک ہی بیوی کی طرف) ہر طرح نہ جھک پڑو کہ دوسری کو ادھر میں لٹکتا چھوڑ دو اور اگر اصلاح کرتے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔'' (سورة النساء:129)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

life
08-09-2012, 01:47 AM
حدیث نمبر 274
حضرت عبد اللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے سنا۔ آپ نے (صالح علیہ السلام کی) اونٹنی اور اس آدمی کا ذکر فرمایا جس نے اس اونٹنی کی کو نچیں کاٹ دی تھیں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت:
(إِذِ انْبَعَثَ أَشْقَاهَا) (جب ان میں ان کا بڑا بدبخت اٹھ کھڑا ہوا۔ سورۃ الشمس:12)
تلاوت فرمائی، پھر اس کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا: ''ایک شریر آدمی اس اونٹنی کو ہلاک کرنے کے لیے اٹھا، جس کو اپنے خاندان کی حمایت حاصل تھی۔'' پھر آپ نے عورتوں کا ذکر فرمایا تو ان کے بارے میں وصیت فرمائی اور فرمایا: ''تم میں سے کوئی ایک اپنی بیوی کو مارنے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے غلام کی طرح مارتا ہے۔ شاید کہ وہ اپنے دن کے آخری حصے میں (یعنی شام کے وقت) اس سے ہم بستری کرے۔'' پھر آپ نے انہیں گوز مارنے والوں پر ہنسنے کے بارے میں وصیت فرمائی اور فرمایا: ''تم میں سے کوئی ایک اس کام سے کیوں ہنستا ہے جو وہ خود کرتا ہے۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (7058۔فتح)، و مسلم(2855)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:48 AM
حدیث نمبر 275
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مومن مرد مومنہ عورت (بیوی) سے بغض اور نفرت نہ کرے، اگر اس کی کوئی ایک صفت اسے ناپسند ہوگی تو کوئی دوسری صفت اسے پسند بھی ہوگی۔'' یا آپ نے فرمایا: '' اس کے علاوہ کوئی صفت (اسے پسند ہو گی)۔'' (مسلم)
توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم(1469)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

life
08-09-2012, 01:49 AM
حدیث نمبر 276
حضرت عمرو بن احوص جشمی سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حجتہ الوداع کے خطبے میں فرماتے ہوئے سنا: ''آپ نے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کی اور وعظ و نصیحت کی اور پھر فرمایا: ''سنو! عورتوں کے ساتھ خیر وبھلائی والا سلوک کرو، وہ تمہارے پاس قیدی ہیں، تم ان سے اس (جماع، عصمت و عفت اور مال ومتاع کی حفاظت وغیرہ) کے علاوہ کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتے۔ مگر یہ کہ وہ کسی کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں، اگر وہ ایسا کریں تو انہیں بستروں میں الگ چھوڑ دو اور انہیں مارو تو بہت زیادہ نہ مارو، لیکن اگر وہ تمہاری اطاعت کرلیں تو پھر ان کے خلاف کوئی اور راستہ تلاش نہ کرو۔ سنو! بے شک تمہارے حقوق تمہاری عورتوں پر ہیں اور تمہاری عورتوں کے حقوق تم پر ہیں، تمہارے ان پر یہ حقوق ہیں کہ وہ کسی کو تمہارے بستر روندنے کی اجازت نہ دیں اور ایسے لوگوں کوتمہارے گھروں میں آنے کی اجازت نہ دیں جو تمہیں اچھے نہیں لگتے۔ اور سنو! ان کے تم پر یہ حقوق ہیں کہ تم ان کے ساتھ ان کے لباس اور خوراک کے معاملے میں اچھا سلوک کرو۔''
(ترمذی)
توثیق الحدیث:حسن لغیرہ۔ أخرجہ الترمذی (1163)، وابن ماجہ(1851)
امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ جبکہ اس کی سند میں سلیمان بن عمرو بن الاحوص مجہمول ہے لیکن وہ متابعت کے وقت معتبر ہے اور اس سے دوثقہ روایوں نے روایت کی ہے۔اور اس حدیث کا ایک شاہد ہے جس کو امام احمد نے مسند احمد (5/72۔73) میں روایت کیا ہے۔ اگرچہ اس میں علی بن زید، جو ابن جدعان ہے، وہ ضعیف ہے لیکن شواہد میں کوئی حرج نہیں ۔پس حدیث اپنے طرق کی وجہ سے حسن ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:49 AM
حدیث نمبر 277
حضرت معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)! ہم میں سے کسی کی بیوی کا اس پر کیا حق ہے؟ آپ نے فرمایا: ''جب تم کھاؤ تو اسے کھلاؤ اور جب تم لباس پہنو تو اسے پہناؤ اور اس کے چہرے پر نہ مارو، اسے یہ بھی نہ کہو کہ اللہ تعالیٰ تجھے قبیح بنا دے اور گھر کے اندر ہی اس سے علیحدگی اختیار کرو (گھر سے نکلو نہ نکالو)۔''
(حدیث حسن ہے۔ اسے ابو داؤ د نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ لا تقبح کا معنی ہے کہ یہ نہ کہو کہ اللہ تعالیٰ تجھے قبیح بنا دے)
توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ أبوداؤد (2142)، و ابن ماجہ (1850)، و أحمد (4464۔447 و 35)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:49 AM
حدیث نمبر 278۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مومنوں میں کامل ترین مومن وہ ہے جو ان میں سے اخلاق میں سب سے اچھا ہے اور تم سب میں سے بہتر وہ ہے جو اپنی عورتوں کے بارے میں سب سے اچھا ہے (ترمذی۔ حدیث حسن صحیح ہے)
توثیق الحدیث:صحیح بطرقہ'یہ حدیث اپنے طرق کے ساتھ صحیح ہے۔ جیسا کہ میں نے اس کو (الوصیة الصغریٰ، ص41۔42) کی احادیث کی تخریج میں بیان کیا ہے اور یہ حدیث صحابہ کی ایک جماعت سے وارد ہوئی ہیں، آپ ان احادیث کو یہاں دیکھیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:49 AM
حدیث نمبر 279۔
حضرت ایاس بن عبد اللہ بن أبی ذباب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ کی باندیوں کو نہ مارو۔'' پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور کہا: "عورتیں اپنے خاوندوں پر جری اور دلیر ہوگئی ہیں۔" پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر انہیں مارنے کی رخصت عنایت فرمادی۔ (جب مردوں نے اس رخصت پر عمل کیا تو) بہت سی عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کے پاس آنے لگیں جو اپنے خاوندوں کی شکایت کرتی تھیں ۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''بہت سی عورتوں نے آلِ بیت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے پاس ہجوم کیا ہے جو اپنے خاوندوں کی شکایت کرتی ہیں (کہ وہ ہمیں مارتے ہیں) سنو! ایسے لوگ تم میں سے اچھے نہیں ہیں'' (ابوداؤد۔ سند صحیح ہے)
توثیق الحدیث:صحیح۔أخرجہ أبو داؤد (2146)، و ابن ماجہ (1985) و غیرھما۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

life
08-09-2012, 01:50 AM
حدیث نمبر 280
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دنیا متاع ہے اور اس کی بہترین متاع نیک عورت ہے۔'' (مسلم)
توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم(1467)

life
08-09-2012, 01:51 AM
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
باب 35
خاوند کے بیوی پر حقوق


اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''مرد عورتوں پر حاکم ہے بہ سبب اس کے جو اللہ تعالیٰ نے بعض کو بعض پر فضیلت دی اور بہ سبب اس کے جو وہ اپنے مال خرچ کرتے ہیں۔ پس نیک عورتیں فرمانبرداری کرتی ہیں اور پیٹھ پیچھے (یعنی ان کی غیر موجودگی میں ان کے مال اور عزت و آبرو کی) حفاظت کرتی ہیں، اللہ تعالیٰ کی توفیق اور اس کی حفاظت سے۔'' (سورة النساء:34)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:51 AM
حدیث نمبر 281
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ نہ آئے اور خاوند وہ رات اس سے ناراضی کی حالت میں گزارے تو فرشتے صبح تک اس عورت پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔'' (متفق علیہ)
اور بخاری و مسلم کی ایک اور روایت میں ہے۔ ''جب عورت اپنے خاوند کے بستر کو چھوڑ کر علیحدہ رات گزارے تو فرشتے صبح تک اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔''
ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اس ذات کی قسم جس کے ہاتھوں میں میری جان ہے جو آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ آنے سے انکار کردے، تو وہ اللہ تعالیٰ جو آسمانوں میں ہے اس عورت پر ناراض رہتا ہے حتیٰ کہ وہ خاوند اس سے راضی ہوجائے۔''
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3146۔فتح)، و مسلم (1436)(122)، والروایة الثانیة عند البخاری (2949۔فتح)، و مسلم (1436)، والثالثة عند مسلم (1436) (121)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:51 AM
حدیث نمبر 282
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''کسی عورت کے لیے اپنے خاوند کی موجودگی میں اس کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ رکھناجائز نہیں اور اس (خاوند) کی اجازت کے بغیر اس کے گھر میں کسی کو آنے کی اجازت بھی نہ دے۔''
(متفق علیہ، یہ الفاظ بخاری کے ہیں)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (2959۔فتح)، و مسلم (1026)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:52 AM
حدیث نمبر 283
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم سب ذمہ دار ہو اور تم سب سے اپنی رعیت کے بارے میں باز پرس ہوگی۔ امیر (اپنی رعایا کا) ذمہ دار ہے، آدمی اپنے اہل خانہ کا ذمہ دار ہے، عورت اپنے خاوند کے گھر اور اس کے اولاد کی ذمہ دار ہے۔ پس تم سب ذمہ دار ہو اور تم سب سے اپنی اپنی رعیت کے بارے میں باز پرس ہوگی۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3802۔فتح)، و مسلم (1829)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:54 AM
حدیث نمبر 284
حضرت ابو علی طلق بن علی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب آدمی کسی ضرورت کیلئے اپنی بیوی کو بلائے تو اسے فوراً آنا چاہیے اگرچہ وہ (روٹی وغیرہ پکانے کے لیے) تنور پر ہو''
(ترمذی ونسائی۔ امام ترمذی نے کہا: حدیث حسن صحیح ہے)
توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ الترمذی (1140)، و النسائی فی ((الکبری) (2544۔تحفة الأشراف) وغیرھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:54 AM
حدیث نمبر 285
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ وہ کسی کو سجدہ کرے، تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے۔''
(اسے امام ترمذی نے روایت کیا اور کہا یہ حدیث حسن صحیح ہے)
توثیق الحدیث: صحیح ۔ أخرجہ الترمذی (1159)، و ابن حبان (4162) و غیرھما۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:55 AM
حدیث نمبر 286
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو عورت اس حال میں فوت ہوئی کہ اس کا خاوند اس سے خوش تھا تو وہ عورت جنت میں جائے گی۔''
(اسے امام ترمذی نے روایت کیا اور کہا کہ یہ حدیث حسن ہے۔)
توثیق الحدیث:ضعیف۔ أخرجہ الترمذی (1161)، و ابن ماجہ (1854)

life
08-09-2012, 01:55 AM
حدیث نمبر 286
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو عورت اس حال میں فوت ہوئی کہ اس کا خاوند اس سے خوش تھا تو وہ عورت جنت میں جائے گی۔''
(اسے امام ترمذی نے روایت کیا اور کہا کہ یہ حدیث حسن ہے۔)
توثیق الحدیث:ضعیف۔ أخرجہ الترمذی (1161)، و ابن ماجہ (1854)

life
08-09-2012, 01:56 AM
۔۔۔ ۔۔

حدیث نمبر 287
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب کوئی عورت دنیا میں اپنے خاوند کو تکلیف پہنچاتی ہے تو حور عین میں سے اس کی بیوی کہتی ہے: "اللہ تعالیٰ تجھے ہلاک کرے، اسے تکلیف نہ پہنچا یہ تو تمہارے پاس صرف ایک مہمان اور عنقریب یہ تمہیں چھوڑ کر ہمارے پاس آنے والا ہے۔''
(ترمذی۔ اور فرمایا یہ حدیث حسن ہے۔)
توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ الترمذی (1174)، و ابن ماجہ (2014)، و أحمد (2425)
سلیم بن عید الہلالی فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی سند صحیح ہے کیونکہ اسماعیل بن عیاش کی شامیوں سے روایت صحیح ہوتی ہے۔ جیسا کہ علی بن المدینی، احمد ابن حنبل، بخاری، ابن معین فسوی اور عثمان بن سعید داری وغیرہم نے اس کی وضاحت کی ہے اور اس (اسماعیل) کا استاد یہاں بحیربن سعد شامی ثقہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:57 AM
۔۔۔ ۔۔

حدیث نمبر 287
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب کوئی عورت دنیا میں اپنے خاوند کو تکلیف پہنچاتی ہے تو حور عین میں سے اس کی بیوی کہتی ہے: "اللہ تعالیٰ تجھے ہلاک کرے، اسے تکلیف نہ پہنچا یہ تو تمہارے پاس صرف ایک مہمان اور عنقریب یہ تمہیں چھوڑ کر ہمارے پاس آنے والا ہے۔''
(ترمذی۔ اور فرمایا یہ حدیث حسن ہے۔)
توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ الترمذی (1174)، و ابن ماجہ (2014)، و أحمد (2425)
سلیم بن عید الہلالی فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی سند صحیح ہے کیونکہ اسماعیل بن عیاش کی شامیوں سے روایت صحیح ہوتی ہے۔ جیسا کہ علی بن المدینی، احمد ابن حنبل، بخاری، ابن معین فسوی اور عثمان بن سعید داری وغیرہم نے اس کی وضاحت کی ہے اور اس (اسماعیل) کا استاد یہاں بحیربن سعد شامی ثقہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:58 AM
حدیث نمبر 288
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''میں نے اپنے بعد مردوں کے بارے میں عورتوں سے زیادہ نقصان دہ فتنہ کوئی اور نہیں چھوڑا۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (1379۔فتح)، و مسلم (2740)

life
08-09-2012, 01:58 AM
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
باب 36
اہل وعیال پر خرچ کرنا


اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''اور باپ پر جس کا وہ بچہ ہے ان (دودھ پلانے والیوں کا) کھانا اور لباس ہے دستور کے مطابق۔'' (سورة البقرة:233)
اور فرمایا: ''اور چاہیے کہ خرچ کرے کشائش والا اپنی وسعت کے مطابق اور جس کو اس کی روزی تنگی سے ملتی ہو اس کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی روزی میں سے اس کے موافق خرچ کرے، اللہ تعالیٰ کسی نفس کو اس سے زیادہ کا مکلف نہیں بناتا جتنا اس نے اس کو دیا ہے۔'' (سورةالطلاق :7)
اور فرمایا: ''تم جو کچھ بھی خرچ کرو اللہ تعالیٰ تمہیں اس کا عوض عطا فرماتا ہے۔'' (سورة سبأ:39)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:59 AM
حدیث نمبر 289
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''ایک دینار وہ ہے جسے تو اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے، ایک دینار وہ ہے جو تو کسی گردن کے آزاد کرنے میں خرچ کرے، ایک دینار وہ ہے جسے تو کسی مسکین پرصدقہ کرے اور ایک دینار وہ ہے جسے تو اپنے اہل و عیال پر خرچ کرے۔ ان سب میں سے زیادہ اجر اس دینار کا ہے جو تم نے اپنے اہل وعیال پر خرچ کیا۔''
(مسلم)
توثیق الحدیث: أخرجہ مسلم(995)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:59 AM
حدیث نمبر 290
حضرت ابو عبد اللہ (اور بعض کے نزدیک ابو عبداللہ ثوبان بن بجدد) رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''سب سے افضل دینار جو آدمی خرچ کرتا ہے وہ دینار ہے جو وہ اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے اور پھر وہ دینار ہے جسے وہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں اپنی سواری پر خرچ کرے اور پھر وہ دینار جسے وہ اللہ کے راستے میں اپنے ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے۔''
(مسلم)
توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم (994)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 01:59 AM
حدیث نمبر 291
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے کہا: "اے اللہ کے رسول! اگر میں ابو سلمہ کی اولاد پر خرچ کروں توکیا میرے لیے کوئی اجر ہے؟ اور میں انہیں (طلبِ رزق میں) اِدھر اُدھر پھرتے ہوئے بھی نہیں چھوڑ سکتی، آخر وہ میری اولاد ہیں" آپ نے فرمایا: ''ہاں! تم ان پر جو خرچ کرو گی تمہارے لیے اس میں اجر ہے۔''
(متفق علیہ)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری (3283۔فتح)، و مسلم (1001)

life
08-09-2012, 02:00 AM
حدیث نمبر 292
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے (ان کی طویل حدیث میں جسے ہم پہلے کتاب کے آغاز میں "تمام اعمال ظاہری و باطنی میں حسنِ نیت و اخلاص" کے باب میں بیان کر آئے ہیں) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ''تم اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے جو بھی خرچ کرو گے تو اس کی وجہ سے تمہیں اجر دیا جائے گا حتیٰ کہ اس (لقمے) پر بھی جو تم اپنی بیوی کے منہ میں ڈالو گے۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث کیلئے حدیث نمبر (6) ملاحظہ فرمائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:00 AM
حدیث نمبر 293
حضرت ابو مسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب آدمی ثواب کی نیت سے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے تو وہ بھی اس کیلئے صدقہ ہے۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (1361۔فتح) و مسلم (1002)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:01 AM
حدیث نمبر 294
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''آدمی کے گناہ گار ہونے کیلئے یہی کافی ہے کہ وہ جن کی روزی کا ذمہ دار ہے ان کے حقوق ضائع کردے۔''
(حدیث صحیح ہے، اسے ابو داؤد وغیرہ نے روایت کیا ہے)
اور مسلم میں بھی اس کے ہم معنی روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: ''آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ جس کی خوراک کا ذمہ دار ہے اس سے ہاتھ روک لے۔''
توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ أبوداود (1692)، و أحمد (1602)، والروایة الثانیة عند مسلم (996)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:02 AM
حدیث نمبر 294
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''آدمی کے گناہ گار ہونے کیلئے یہی کافی ہے کہ وہ جن کی روزی کا ذمہ دار ہے ان کے حقوق ضائع کردے۔''
(حدیث صحیح ہے، اسے ابو داؤد وغیرہ نے روایت کیا ہے)
اور مسلم میں بھی اس کے ہم معنی روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: ''آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ جس کی خوراک کا ذمہ دار ہے اس سے ہاتھ روک لے۔''
توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ أبوداود (1692)، و أحمد (1602)، والروایة الثانیة عند مسلم (996)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:03 AM
حدیث نمبر 295
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''ہر روز جس میں بندے صبح کرتے ہیں۔ دو فرشتے نازل ہوتے ہیں، ان میں سے ایک کہتا ہے: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو بہتر بدل عطا فرما اور دوسرا کہتا ہے: اے اللہ! روک کر رکھنے والے کے مال کو تلف فرما دے''
(متفق علیہ)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری(3043۔فتح)'ومسلم(1010)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:03 AM
حدیث نمبر 296
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور خرچ کی ابتدا ان سے کر جن کی دیکھ بھال کا تو ذمہ دار ہے اور بہترین صدقہ وہ ہے جو اپنی ضرورتیں پوری کرنے کے بعد ہو اور جو شخص (سوال یا حرام سے) بچنے کی کوشش کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے بچا لیتا ہے اور جو شخص بے نیازی چاہے تو اللہ تعالیٰ اسے بے نیاز کردیتا ہے۔''
(بخاری)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (2943۔فتح

life
08-09-2012, 02:05 AM
ریاض الصالحین باب 37،38،39
باب 37


پسندیدہ اور عمدہ چیزیں خرچ کرنا

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تم ہرگز نیکی میں کمال حاصل نہ کرسکو گے جب تک اپنی پسندیدہ چیز سے کچھ خرچ نہ کرو۔ اور جو چیز خرچ کرو گے سو اللہ کو معلوم ہے۔ (سورة آل عمران :92)
اور فرمایا: ''اے ایمان والو! اپنی کمائی میں سے پاکیزہ چیزیں خرچ کرو اور ان چیزوں سے (خرچ کرو) جو ہم نے تمہارے لیے زمین سے اگائی ہیں۔ اور ناپاک یا ردی کا ارادہ نہ کرنا کہ تم اس میں سے خرچ کرو۔'' (سورة البقرة :267)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔

life
08-09-2012, 02:05 AM
۔۔۔۔۔ ۔۔

حدیث نمبر 297
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انصارِ مدینہ میں سے کھجوروں کے باغات کے لحاظ سے حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ مالدار تھے اور انہیں اپنے اموال میں سے بیر حاء نامی باغ سب سے زیادہ محبوب تھا اور یہ مسجد نبوی کے سامنے تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں تشریف لے جاتے تھے اور وہاں کا پاکیزہ اور شیریں پانی نوش فرماتے تھے۔ حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ ''تم ہرگز نیکی حاصل نہیں کرسکتے یہاں تک کہ اپنی پسندیدہ چیزیں خرچ کرو۔'' تو ابو طلحہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! اللہ نے آپ پر یہ آیت نازل فرمائی کہ تم ہرگز نیکی حاصل نہیں کر سکتے۔ یہاں تک کہ تم اپنی پسندیدہ چیزیں (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو'' اور مجھے اپنے مال میں سے سب سے زیادہ محبوب مال بیر حاء کا باغ ہے۔ لہٰذا یہ اللہ کے لیے صدقہ ہے۔ اور میں اللہ سے اس کے اجر کی اور اس کے ہاں اس ذخیرہ ہونے کی امید رکھتا ہوں۔ پس اے اللہ کے رسول! آپ اللہ کی عطا کردہ راہنمائی کے مطابق اسے جہاں اور جیسے چاہیں استعمال میں لائیں۔" یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''واہ واہ! بہت خوب! یہ مال تو بہت ہی نفع بخش ہے! یہ مال تو بہت ہی نفع بخش ہے۔ تم نے جو کچھ کہا میں نے سن لیا۔ میرا تو خیال یہ ہے کہ تم اسے اپنے قریبی رشتہ داروں میں تقسیم کردو۔'' ابو طلحہ نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! میں ایسے ہی کروں گا۔" پس حضرت ابو طلحہ نے اسے اپنے رشتہ داروں اور چچازاد بھائیوں میں تقسیم کردیا۔ (متفق علیہ)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری (3253۔فتح)، و مسلم (998)

life
08-09-2012, 02:06 AM
۔۔۔۔۔ ۔۔

حدیث نمبر 297
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انصارِ مدینہ میں سے کھجوروں کے باغات کے لحاظ سے حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ مالدار تھے اور انہیں اپنے اموال میں سے بیر حاء نامی باغ سب سے زیادہ محبوب تھا اور یہ مسجد نبوی کے سامنے تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں تشریف لے جاتے تھے اور وہاں کا پاکیزہ اور شیریں پانی نوش فرماتے تھے۔ حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ ''تم ہرگز نیکی حاصل نہیں کرسکتے یہاں تک کہ اپنی پسندیدہ چیزیں خرچ کرو۔'' تو ابو طلحہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! اللہ نے آپ پر یہ آیت نازل فرمائی کہ تم ہرگز نیکی حاصل نہیں کر سکتے۔ یہاں تک کہ تم اپنی پسندیدہ چیزیں (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو'' اور مجھے اپنے مال میں سے سب سے زیادہ محبوب مال بیر حاء کا باغ ہے۔ لہٰذا یہ اللہ کے لیے صدقہ ہے۔ اور میں اللہ سے اس کے اجر کی اور اس کے ہاں اس ذخیرہ ہونے کی امید رکھتا ہوں۔ پس اے اللہ کے رسول! آپ اللہ کی عطا کردہ راہنمائی کے مطابق اسے جہاں اور جیسے چاہیں استعمال میں لائیں۔" یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''واہ واہ! بہت خوب! یہ مال تو بہت ہی نفع بخش ہے! یہ مال تو بہت ہی نفع بخش ہے۔ تم نے جو کچھ کہا میں نے سن لیا۔ میرا تو خیال یہ ہے کہ تم اسے اپنے قریبی رشتہ داروں میں تقسیم کردو۔'' ابو طلحہ نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! میں ایسے ہی کروں گا۔" پس حضرت ابو طلحہ نے اسے اپنے رشتہ داروں اور چچازاد بھائیوں میں تقسیم کردیا۔ (متفق علیہ)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری (3253۔فتح)، و مسلم (998)

life
08-09-2012, 02:07 AM
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
باب 38

اپنے اہل خانہ، باشعور اولاد اور تمام ماتحتوں کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنے کا حکم دینا اور اس کی مخالفت سے انہیں منع کرنا، ان کی تادیب کرنا اور اللہ تعالیٰ کی منہیات کے ارتکاب سے انہیں منع کرنا۔


اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور اس پر قائم رہو۔'' (سورة طہٰ:132)
اور فرمایا: ''اے ایمان والو! تم اپنی جانوں کو اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ۔ (سورة التحریم:6)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:07 AM
حدیث نمبر 298
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے صدقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور لی اور اپنے منہ میں ڈال لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تھو، تھو! اسے پھینک دو۔ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہم صدقہ نہیں کھاتے؟'' (متفق علیہ)
اور ایک اور روایت میں ہے کہ ''ہمارے لیے صدقہ حرام ہے۔''
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری (3543۔فتح)، و مسلم (1069)

life
08-09-2012, 02:08 AM
حدیث نمبر 299
حضرت ابو حفص عمر بن ابی سلمہ عبد اللہ بن عبد الاسد رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ربیب (سو تیلے بیٹے یعنی حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر پرورش ایک چھوٹا بچہ تھا اور کھاتے وقت میرا ہاتھ پلیٹ یا پیالے میں گھومتا تھا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا:'' اے لڑکے! کھاتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لو، (بسم اللہ پڑھو)، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے قریب (سامنے) سے کھاؤ'' پس اس کے بعد میرے کھانے کا طریقہ یہی رہا۔ (متفق علیہ)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (5219۔فتح)، و مسلم (2202)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:08 AM
حدیث نمبر 300
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، آپ نے فرمایا: ''تم سب ذمہ دار ہو اور تم سب سے اپنی رعیت کے بارے میں باز پرس ہوگی۔ امام (حکمران) ذمہ دار ہے اور وہ اپنی رعیت کے بارے میں مسؤل ہے، آدمی اپنے گھر کا ذمہ دارہے اور وہ اپنی رعیت کے بارے میں مسؤل ہے عورت اپنے خاوند کے گھر کی ذمہ دار ہے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ خادم اپنے آقا کے مال کا ذمہ دار اور نگران ہے اور اس سے اس کی رعیت (مال و اسباب) کے بارے میں باز پرس ہوگی، پس تم سب ذمہ دار ہو اور تم سب سے اپنی اپنی رعیت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔''
(متفق علیہ)
توثیق الحدیث کے لیے حدیث نمبر (283) ملاحظہ فرمائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:08 AM
حدیث نمبر 301
حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے اور وہ اپنے دادا حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اپنے بچوں کو نماز کی تلقین کرو جب وہ سات سال کے ہوں اور جب وہ دس سال کی عمرکو پہنچ جائیں (اور نماز میں سستی کریں) تو اس پر نہیں سزا دو اور ان کے درمیان بستروں کو الگ الگ کردو۔''
(ابو داؤد اس کی سند حسن ہے۔)
توثیق الحدیث: صحیح لغیرہ۔ أخرجہ أبو داؤد (495)، و أحمد (1802'187)، و الحاکم (1971)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:09 AM
حدیث نمبر 302
حضرت ابو ثریہ سبرہ بن مبعد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''بچے کو سات سال کی عمر میں نماز سکھاؤ اور دس سال کی عمر میں (اگر نماز میں کوتاہی کرے تو) اس پر اسے سزا دو۔''
(حدیث حسن ہے، اسے ابوداؤد و ترمذی نے روایت کیا ہے اور امام ترمذی نے کہا کہ حدیث حسن ہے)
ابو داؤ کے الفاظ یہ ہیں: "جب بچہ سات سال کا ہو جائے تو اسے نماز کا حکم دو۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:09 AM
باب 39

پڑوسی کے حقوق اور اس کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید


اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک مت ٹھہراؤ اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو نیز رشتے داروں، یتیموں، مسکینوں،رشتے دار پڑوسی اور اجنبی پڑوسی اور پہلو کے ساتھی اور مسافر اور اپنے مملوکوں (غلاموں) کے ساتھ احسان کرو۔''
(سورة النساء :36)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:11 AM
حدیث نمبر 303
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما اور عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''حضرت جبرئیل پڑوسی کے بارے میں مجھے مسلسل تاکید کرتے رہے حتیٰ کہ میں سمجھا کہ وہ اسے وراثت میں بھی شریک ٹھہرادیں گے۔''
(متفق علیہ)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری(44110۔فتح)' ومسلم(2624 و 2625)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:11 AM
حدیث نمبر 304
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اے ابوذر! جب تم شوربے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ کرلو اور اپنے پڑوسی کا خیال رکھو۔'' (مسلم)
اور مسلم ہی کی روایت میں ہے کہ حضرت ابو ذر بیان کرتے ہیں کہ میرے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وصیت فرمائی: ''جب تم شور بے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ کرلو، پھر اپنے پڑوسیوں کے گھر والوں کو دیکھو اور بھلائی کے ساتھ اس میں سے انہیں پہنچاؤ۔''
توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم(2625)(142)، والروایة الثانیة لہ (2625) (143)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:11 AM
حدیث نمبر 305
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ کی قسم! وہ مومن نہیں، اللہ تعالیٰ کی قسم! وہ مومن نہیں، اللہ تعالیٰ کی قسم! وہ مومن نہیں، عرض کیا گیا: "کون یا رسول اللہ؟" آپ نے فرمایا: ''وہ شخص جس کی شرارتوں سے اس کا پڑوسی محفوظ نہیں''
(متفق علیہ)
اور مسلم کی روایت میں ہے: ''وہ شخص جنت میں نہیں جائے گا جس کی شرارتوں سے اس کا پڑوسی محفوظ نہ ہو۔''
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (44310۔فتح)، و مسلم(46)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:12 AM
حدیث نمبر 306
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اے مسلمان عورتو! کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن کے لیے کسی ہدیے کو حقیر نہ سمجھے اگرچہ وہ بکری کا کھر ہی ہو۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث کے لیے حدیث نمبر (124) ملاحظہ فرمائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:12 AM
حدیث نمبر 307
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''کوئی پڑوسی اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی (کھونٹی یا کیل وغیرہ) گاڑنے سے منع نہ کرے۔'' (پھر حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں) کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں اس (سنت پر عمل کرنے) سے اعراض کرتے ہوئے دیکھتا ہوں، اللہ کی قسم! میں تو اسے ضرور کروں گا۔''
(متفق علیہ)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری (1105۔فتح)، و مسلم(1609)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:12 AM
حدیث نمبر 308
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو شخص اللہ تعالیٰ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچائے اور جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہیے کہ وہ اپنے مہمان کی عزت کرے اور جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتاہے، اسے چاہیے کہ وہ خیر و بھلائی کی بات کرے یا پھر خاموش رہے۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (44510۔فتح)، و مسلم (47)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:13 AM
حدیث نمبر 309
حضرت ابو شریح خزاعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو شخص اللہ تعالیٰ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہے کہ وہ اپنے پڑوسی سے اچھا سلوک کرے اور جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہیے کہ اپنے مہمان کی عزت کرے اور جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہیے کہ وہ خیر و بھلائی کی بات کرے یا پھر خاموش رہے۔''
(امام مسلم نے ان الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے اورامام بخاری نے اس کے بعض الفاظ روایت کیے ہیں)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری (44510۔فتح)، و مسلم(48)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:13 AM
حدیث نمبر 310
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے کہا: "اے اللہ کے رسول! میرے دو پڑوسی ہیں، میں ان میں سے کسے ہدیہ بھیجوں؟" آپ نے فرمایا: ''ان میں سے جس کا دروازہ تمہارے زیادہ قریب ہو۔'' (بخاری)
توثیق الحدیث:أخرجہ البخاری (2195۔220۔فتح)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

life
08-09-2012, 02:13 AM
حدیث نمبر 311
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ کے ہاں ساتھیوں (دوستوں) میں سے بہتر ساتھی وہ ہے جو ان میں سے اپنے ساتھی اور دوست کے لیے بہتر ہو اور اللہ تعالیٰ کے ہاں پڑوسیوں میں سے بہتر پڑوسی وہ ہے جو ان میں سے اپنے پڑوسی کے حق میں بہتر ہو۔''
(ترمذی۔ حدیث حسن ہے۔)
توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ الترمذی (1944)، و أحمد (1682) و غیرھما باسناد صحیح۔

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.