Awara Badal
08-07-2012, 08:41 PM
کاش میں تیرےحسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بےتابی سےفرقت کے خزان لمحون میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں ترے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آکر مجھے چوماکرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حدت سے دہک سا جاتا
رات کو جب بھی تو نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اک تکیہ بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئ باتیں کرتا
تیری زلفوں لو تیرے گالوں لو چوما کرتا
جب بھی تو بند قنا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو ترے حسن سےخیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سارکھتا تری چاہت کا نشہ
میں تری روح کے گلشم میں مہکتا رہتا
میں ترے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بےنام سا بندھن ہوتا
کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بےتابی سےفرقت کے خزان لمحون میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں ترے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آکر مجھے چوماکرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حدت سے دہک سا جاتا
رات کو جب بھی تو نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اک تکیہ بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئ باتیں کرتا
تیری زلفوں لو تیرے گالوں لو چوما کرتا
جب بھی تو بند قنا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو ترے حسن سےخیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سارکھتا تری چاہت کا نشہ
میں تری روح کے گلشم میں مہکتا رہتا
میں ترے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بےنام سا بندھن ہوتا
کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا