View Full Version : جُدائی کے دنوں میں
جُدائی کے دنوں میں جب
دلوں کی لالیاں
پیلی رُتوں کی سرد آہیں اوڑھ لیتی ہیں
تو پھر
سُوکھی زمینوں پر
کبھی بارِش نہیں ہوتی
کبھی سبزہ نہیں کِھلتا
جو منزل کی تمنّا میں
سرِ دشتِ وفا تنہا مسافر ہے
اُسے یادوں کی چھاگل سے
کبھی پانی نہیں مِلتا
دل کا عالم ہے کسی شام غریباں کی طرح
اڑ رہے ہے جو فضاؤں میں مری خیمہء یاد کی راکھ
چشم صحرا میں بہت دور تک پھیلی ہوئی کہتی ہے
ہے کہاں خیال دم آسائش دم دم جمال
مانگ تک بھردوں میں ویرانی سے
جا بجا بکھرے ہوئے سائے پڑے ہیں
کئی معصوم جذبوں کے
کئی ہاری ہوئی فوج لاشوں کی طرح
بین کرنے کو فقط چپ ہی نظر آتی ہے میدانوں میں
زرد رو چہرہ ایمان
کون کہ سکتا ہے اب
جنگ اور عشق میں سب جائز ہے
خلعت جبر کی تزئیں کا لہو مانگے گا
چاہے مظلوم کی شریانوں میں کچھ ہو نہ ہو
بے روائی کا الم پوچھو حیا والوں سے
دل کی پیشانی سے چادر نہ اترتی تو ڈھکے رہتے مرے زخم تمام
کچھ تو بھرم رہ جاتا
ہر طرف پھیلا ہوا سرخ دھواں
کتنی بے باقی سے چھبتا ہے
ہے افق تابہ افق
کون کہتا ہے کہ میت کی رباں ہوتی ہے
موت اور چپ سے تو ہر ایک شے عیاں ہوتی ہے
اے مرے دل پہ سوالات اٹھانے والو
دل کا عالم ہے کسی شام غریباں کی طرح
SHAYAN
08-17-2012, 12:36 AM
Buht Khoob
ღƬαsнι☣Rασ™
09-02-2012, 09:49 AM
Very Nice
ĶįňĢ őf ĻōVęŘ
09-02-2012, 10:59 AM
sad but nice
Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.