anabia
06-24-2012, 11:18 PM
تجھےکیا کہوں میں اے زندگی،تیرے ایک پل کی خبر نہیں
میں یقین کروں بھی تو کس طرح،تیری شب کی کوئی سحر نہیں
میری خواہشوں کا یہ سلسہ ہے کہاں تلک یہ خبر نہیں
یہ سفر صدی پہ محیط ہے،میری عمر ایک پہر نہیں
جہاں آگہی کے نہ جال ہو،وہاں وحشتوں کے ذکر نہیں
یہاں آگہی بھی عزاب ہے،تجھے آہ یہ بھی خبر نہیں
میں شُمار غم کروں کس طرح،میرے پاس ایسا ہنر نہیں
میرا آج ہے ستم آشنا، مجھے کل سے کوئی مفر نہں
جہاں دو گھڑی کا سکوں ملے،تیری راہ میں وہ شجر نہیں
میں تھکن سے چُھور ہوں اس قدر،کوئی سایا حدنظر نہیں
وہ جو اشک۔خون سے ہو آشنا،کہیں ایسا دیدہ۔تر نہیں
میرے دل سے بھڑ کے جلا ہو جو،یہاں کوئی ایسا جگر نہیں
تیری کج ادائے ستم گھڑی،کوئی یہ بتائے کدھر نہیں
تو ہے بے وفائی کی داستاں،گلہ تجھ سے کوئی مگر نہیں
تجھے چھوڑنا ہے تو چھوڑ دے،مجھے موت کا کوئی ڈر نہیں
وہ اندھیر نگری ہے گھر کوئی،یہ بھی راحتوں کا ڈھگر نہیں
میں یقین کروں بھی تو کس طرح،تیری شب کی کوئی سحر نہیں
میری خواہشوں کا یہ سلسہ ہے کہاں تلک یہ خبر نہیں
یہ سفر صدی پہ محیط ہے،میری عمر ایک پہر نہیں
جہاں آگہی کے نہ جال ہو،وہاں وحشتوں کے ذکر نہیں
یہاں آگہی بھی عزاب ہے،تجھے آہ یہ بھی خبر نہیں
میں شُمار غم کروں کس طرح،میرے پاس ایسا ہنر نہیں
میرا آج ہے ستم آشنا، مجھے کل سے کوئی مفر نہں
جہاں دو گھڑی کا سکوں ملے،تیری راہ میں وہ شجر نہیں
میں تھکن سے چُھور ہوں اس قدر،کوئی سایا حدنظر نہیں
وہ جو اشک۔خون سے ہو آشنا،کہیں ایسا دیدہ۔تر نہیں
میرے دل سے بھڑ کے جلا ہو جو،یہاں کوئی ایسا جگر نہیں
تیری کج ادائے ستم گھڑی،کوئی یہ بتائے کدھر نہیں
تو ہے بے وفائی کی داستاں،گلہ تجھ سے کوئی مگر نہیں
تجھے چھوڑنا ہے تو چھوڑ دے،مجھے موت کا کوئی ڈر نہیں
وہ اندھیر نگری ہے گھر کوئی،یہ بھی راحتوں کا ڈھگر نہیں