DrEaMBoY
04-17-2012, 10:07 AM
قصئہ ردائے غم اک خیال ہے، تجھے کیا سناﺅں
مسرتوں میں بھی اک ملال ہے، تجھے کیا سناﺅں
گلابی ربن میں لپٹے جو خط مجھے ملتے ہیں
وہ نامہ نقشِ بے مثال ہے، تجھے کیا سناﺅں
دل کے مقّفل کواڑوں میں جو اک نام ہے
وہ نام تو لازوال ہے، تجھے کیا سناﺅں
میں اپنی سیہ بختی کا کیوں گلہ کروں
میرا دشمن تو خوشحال ہے، تجھے کیا سناﺅں
عجب بے کسی کا عالم ہے اِن دنوں
جینا بھی محال ہے، تجھے کیا سناﺅں
پتھروں کا راستہ جو اُس گلی کو جاتا ہے
وہ تو پتہ کوئے بلال ہے، تجھے کیا سناﺅں
مسرتوں میں بھی اک ملال ہے، تجھے کیا سناﺅں
گلابی ربن میں لپٹے جو خط مجھے ملتے ہیں
وہ نامہ نقشِ بے مثال ہے، تجھے کیا سناﺅں
دل کے مقّفل کواڑوں میں جو اک نام ہے
وہ نام تو لازوال ہے، تجھے کیا سناﺅں
میں اپنی سیہ بختی کا کیوں گلہ کروں
میرا دشمن تو خوشحال ہے، تجھے کیا سناﺅں
عجب بے کسی کا عالم ہے اِن دنوں
جینا بھی محال ہے، تجھے کیا سناﺅں
پتھروں کا راستہ جو اُس گلی کو جاتا ہے
وہ تو پتہ کوئے بلال ہے، تجھے کیا سناﺅں