anabia
03-13-2012, 10:40 PM
کمال آنکھیں تھیں اس کی ، عجیب لہجہ تھا
سکوت میں بھی وہ جیسے کلام کرتا تھا
میں اپنی ذات کی گہرائیوں میں اُترا تو
وجود اس کا سبھی راستوں میں پھیلا تھا
پھر اس کے بعد خود اپنی تلاش مشکل تھی
نہ جانے کونسے موسم میں تجھ سے بچھڑا تھا
اسے بھی پچھلی رتوں کا ملال تھا شاید
میرا بدن تو گئی ساعتوں کا نوحہ تھا
تیرے وجود کی منطق تلاش کرنے میں
ہجوم ساتھ تھا میرے میں پھر بھی تنہا تھا
سہیل یاد میں اس کی کچھ ایسی شدت تھی
میں اس کو خواب کے پیکر میں ڈھال آیا تھا
سکوت میں بھی وہ جیسے کلام کرتا تھا
میں اپنی ذات کی گہرائیوں میں اُترا تو
وجود اس کا سبھی راستوں میں پھیلا تھا
پھر اس کے بعد خود اپنی تلاش مشکل تھی
نہ جانے کونسے موسم میں تجھ سے بچھڑا تھا
اسے بھی پچھلی رتوں کا ملال تھا شاید
میرا بدن تو گئی ساعتوں کا نوحہ تھا
تیرے وجود کی منطق تلاش کرنے میں
ہجوم ساتھ تھا میرے میں پھر بھی تنہا تھا
سہیل یاد میں اس کی کچھ ایسی شدت تھی
میں اس کو خواب کے پیکر میں ڈھال آیا تھا