PDA

View Full Version : لیکن دسمبر کوبھی ٹھرنے کی محلت نہیں ملی


anabia
01-03-2012, 10:20 PM
اب کے برس اُس سے ملنے کی محلت نہیں ملی
اور اُسے بھی ہمیں یاد کرنے کی فرصت نہیں ملی
آنکھوں میں نمی تھی نا اشکوں میں تھی روانی
برسات میں کچھ دیر بھیگنے کی چاہت نہیں ملی
سارا شہر ہی مدہوش ہو رہا تھا پی کا جہاں میں
... اور ہمیں میغانے میں جانے کی اجازت نہیں ملی
اُس کی گلی میں جاتے شب بھر قیام کرتے عابد
لیکن دسمبر کوبھی ٹھرنے کی محلت نہیں ملی

SHAYAN
01-03-2012, 10:25 PM
Wah ....

anabia
01-04-2012, 09:52 PM
Thanks Shayan

Devilish
01-07-2012, 02:34 PM
keep on your sharing dear fantastic like this awesome post..

anabia
01-13-2012, 10:56 PM
thnx Devilish

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.