ROSE
12-29-2011, 02:50 PM
صبر تو دیکھو آنکھ میں دریا رکھا ہے
پھر بھی ہم نے خود کو پیاسا رکھا ہے
انسانوں سے پیار ہمارا مسلک ہے
ہم نے سب سے درد کا رشتہ رکھا ہے
ساری سزائیں نام ہمارے لکھ دی ہیں
اس کے سامنے جب آئینہ رکھا ہے
عظمت اور بزرگی اس نے پائی ہے
جس نے بھی کردار پہ پہرہ رکھا ہے
کس بستی میں کیا کیا کام دکھائے گی
اس نے ہوا کو سب سمجھا رکھا ہے
غیرت مند ہیں کتنے غربت والے بھی
فاقے میں کہتے ہیں روزہ رکھا ہے
کیسے کیسے رنج اٹھائے ملت نے
مر کر اپنے آپ کو زندہ رکھا ہے
پھر بھی ہم نے خود کو پیاسا رکھا ہے
انسانوں سے پیار ہمارا مسلک ہے
ہم نے سب سے درد کا رشتہ رکھا ہے
ساری سزائیں نام ہمارے لکھ دی ہیں
اس کے سامنے جب آئینہ رکھا ہے
عظمت اور بزرگی اس نے پائی ہے
جس نے بھی کردار پہ پہرہ رکھا ہے
کس بستی میں کیا کیا کام دکھائے گی
اس نے ہوا کو سب سمجھا رکھا ہے
غیرت مند ہیں کتنے غربت والے بھی
فاقے میں کہتے ہیں روزہ رکھا ہے
کیسے کیسے رنج اٹھائے ملت نے
مر کر اپنے آپ کو زندہ رکھا ہے