ROSE
12-18-2011, 12:01 PM
تھا اک زمانہ کہ وہ روز صبح و شام آئے
یہ کیا ہوا کہ نہ خط ہی نہ اب سلام آئے
بہت گھٹن ہے دل و جان میں اس گھڑی لوگو
عجیب نہیں کوئی طوفان با وقتِ شام آئے
تجھے گلہ کہ محبّت نہ ہم نبھا پائے
ہمیں یہ فخر کہ ہم کچھ تو تیرے کام آئے
یہ کیا بتائیں کہ پیاسے رہے ترائی میں
سلگتی ریت پہ لوٹے تو تشنہ کام آئے
ہم اس امید پہ دیکھا کئے تیری تصویر
کہ اب ہو جمبش ِلب اور تیرا پیام آئے
کوئی بھی یاد تمہارا بدل نہ بن پائی
بدل بدل کے ہزاروں خیال خام آئے
ہم اس نظام میں جی کر بھی مر چکے مولیٰ
یہ فرش و عرش ہٹا دوسرا نظام آئے
یہ کیا ہوا کہ نہ خط ہی نہ اب سلام آئے
بہت گھٹن ہے دل و جان میں اس گھڑی لوگو
عجیب نہیں کوئی طوفان با وقتِ شام آئے
تجھے گلہ کہ محبّت نہ ہم نبھا پائے
ہمیں یہ فخر کہ ہم کچھ تو تیرے کام آئے
یہ کیا بتائیں کہ پیاسے رہے ترائی میں
سلگتی ریت پہ لوٹے تو تشنہ کام آئے
ہم اس امید پہ دیکھا کئے تیری تصویر
کہ اب ہو جمبش ِلب اور تیرا پیام آئے
کوئی بھی یاد تمہارا بدل نہ بن پائی
بدل بدل کے ہزاروں خیال خام آئے
ہم اس نظام میں جی کر بھی مر چکے مولیٰ
یہ فرش و عرش ہٹا دوسرا نظام آئے