PDA

View Full Version : جو دن چڑھے تو تیرے وصل کی دُعا کرنا


komal fatima
12-12-2011, 07:15 PM
تمام عمر وہی قصّئہ سفر کہنا
کہ آ سکا نہ ہمیں اپنے گھر کو گھر کہنا

جو دن چڑھے تو تیرے وصل کی دُعا کرنا
جو رات ہو تو دُعا ہی کو بے اثر کہنا

یہ کہہ کے ڈوب گیا آج آخری سورج
کہ ہو سکے تو اسی شب کو اب سحر کہنا

میں اب سکوں سے رہوں گا کہ آ گیا ہے مجھے
کمالِ بے ہُنری کو بھی اِک ہُنر کہنا

وہ شخص مجھ سے بہت بدگماں سا رہتا ہے
یہ بات اُس سے کہو بھی تو سوچ کر کہنا

کبھی وہ چاند جو پوچھے کہ شہر کیسا ہے؟
بجھے بجھے ہُوئے لگتے ہیں بام و دَر کہنا

ہمارے بعد عزیزو ہمارا افسانہ
کبھی جو یاد بھی آئے تو مختصر کہنا

وہ ایک میں کہ میرا شہر بھر کو اپنے سوا
تیری وفا کے تقاضوں سے بے خبر کہنا

وہ ایک تُو کہ تیرا ہر کسی کو میرے بغیر
معاملاتِ محبت میں معتبر کہنا

وفا کی طرز ہے" محسن "کہ مصلحت کیا ہے؟
یہ تیرا دُشمنِ جاں کو بھی چارہ گر کہنا

MAsooM LArKa
12-12-2011, 08:29 PM
Kamal Ki Poetry hai wahhhhhhh kya kehna :)

komal fatima
12-13-2011, 09:05 AM
Kamal Ki Poetry hai wahhhhhhh kya kehna :)
lot of thanks janab ap k pasand ka

SHAYAN
12-14-2011, 11:20 PM
AwSummmmm Larki...

ample
02-24-2012, 10:34 PM
good one ss..

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.