PDA

View Full Version : حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کے بارے میں


)*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*(
12-08-2011, 08:44 AM
حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کے بارے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ فرمایا ہے اور جس پر اہل حق کا اتفاق ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ حضرت فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کی نسل سے ہوں گے اور نجیب الطرفین سید ہوں گے۔ ان کا نام نامی محمد اور والد کا نام عبداللہ ہوگا۔ جس طرح صورت و سیرت میں بیٹا باپ کے مشابہ ہوتا ہے اسی طرح وہ شکل و شباہت اور اخلاق و شمائل میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہوں گے، وہ نبی نہیں ہوں گے، نہ ان پر وحی نازل ہوگی، نہ وہ نبوت کا دعویٰ کریں گے، نہ ان کی نبوت پر کوئی ایمان لائے گا۔


ان کی کفار سے خوں ریز جنگیں ہوں گی، ان کے زمانے میں کانے دجال کا خروج ہوگا اور وہ لشکر دجال کے محاصرے میں گھِرجائیں گے، ٹھیک نماز فجر کے وقت دجال کو قتل کرنے کے لئے سیدنا عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نازل ہوں گے اور فجر کی نماز حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کی اقتدا میں پڑھیں گے، نماز کے بعد دجال کا رخ کریں گے، وہ لعین بھاگ کھڑا ہوگا، حضرت عیسیٰ علیہ السلام اس کا تعاقب کریں گے اور اسے “بابِ لُدّ” پر قتل کردیں گے، دجال کا لشکر تہ تیغ ہوگا اور یہودیت و نصرانیت کا ایک ایک نشان مٹادیا جائے گا۔
امام مہدی علیہ الرضوان کے ظہور کا کوئی وقت متعین قرآن و حدیث میں نہیں بتایاگیا۔ یعنی یہ کہ ان کا ظہور کس صدی میں؟ کس سال ہوگا؟ البتہ احادیثِ طیبہ میں بتایا گیا ہے کہ ان کا ظہور قیامت کی ان بڑی علامتوں کی ابتدائی کڑی ہے جو بالکل قربِ قیامت میں ظاہر ہوں گی اور ان کے ظہور کے بعد قیامت کے آنے میں زیادہ وقفہ نہیں ہوگا۔

امام مہدی رضی اللہ عنہ کہاں پیدا ہوں گے؟ اس سلسلہ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے ایک روایت منقول ہے کہ مدینہ طیبہ میں ان کی پیدائش و تربیت ہوگی۔ مکہ مکرمہ میں ان کی بیعت و خلافت ہوگی اور بیت المقدس ان کی ہجرت گاہ ہوگی۔ روایات و آثار کے مطابق ان کی عمر چالیس برس کی ہوگی جب ان سے بیعتِ خلافت ہوگی، ان کی خلافت کے ساتویں سال کانا دجال نکلے گا، اس کو قتل کرنے کے لئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نازل ہوں گے۔ حضرت مہدی علیہ الرضوان کے دو سال حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی معیت میں گزریں گے اور ۴۹ برس میں ان کا وصال ہوگا۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتی ہیں کہ: “ایک خلیفہ کی موت پر (ان کی جانشینی کے مسئلہ پر) اختلاف ہوگا، تو اہل مدینہ میں سے ایک شخص بھاگ کر مکہ مکرمہ آجائے گا (یہ مہدی ہوں گے اور اس اندیشہ سے بھاگ کر مکہ آجائیں گے کہ کہیں ان کو خلیفہ نہ بنادیا جائے) مگر لوگ ان کے انکار کے باوجود ان کو خلافت کے لئے منتخب کریں گے، چنانچہ حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان (بیت اللہ شریف کے سامنے) ان کے ہاتھ پر لوگ بیعت کریں گے۔”

“پھر ملک شام سے ایک لشکر ان کے مقابلے میں بھیجا جائے گا، لیکن یہ لشکر “بیداء” نامی جگہ میں جو کہ مکہ و مدینہ کے درمیان ہے، زمین میں دھنسادیا جائے گا، پس جب لوگ یہ دیکھیں گے تو (ہر خاص و عام کو دور دور تک معلوم ہوجائے گا کہ یہ مہدی ہیں) چنانچہ ملک شام کے ابدال اور اہل عراق کی جماعتیں آپ کی خدمت میں حاضر ہوکر آپ سے بیعت کریں گی۔ پھر قریش کا ایک آدمی جس کی ننھیال قبیلہ بنوکلب میں ہوگی آپ کے مقابلہ میں کھڑا ہوگا۔ آپ بنوکلب کے مقابلے میں ایک لشکر بھیجیں گے وہ ان پر غالب آئے گا اور بڑی محرومی ہے اس شخص کے لئے جو بنوکلب کے مالِ غنیمت کی تقسیم کے موقع پر حاضر نہ ہو۔ پس حضرت مہدی خوب مال تقسیم کریں گے اور لوگوں میں ان کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے موافق عمل کریں گے اور اسلام اپنی گردن زمین پر ڈال دے گا (یعنی اسلام کو استقرار نصیب ہوگا)۔ حضرت مہدی سات سال رہیں گے پھر ان کی وفات ہوگی اور مسلمان ان کی نماز جنازہ پڑھیں گے۔” (یہ حدیث مشکوٰة شریف ص:۴۷۱ میں ابوداوٴد کے حوالے سے درج ہے، اور امام سیوطی نے العرف الوردی فی آثار المہدی ص:۵۹ میں اس کو ابن ابی شیبہ، احمد ابوداوٴد، ابویعلیٰ اور طبری کے حوالے سے نقل کیا ہے)۔
“اعلم ان المشہور بین الکافة من اھل الاسلام علی ممر الاعصار انہ لا بد فی آخر الزمان من ظھور رجل من اھل البیت یوٴید الدین ویظھر العدل ویتبعہ المسلمون ویستولی علی الممالک الاسلامیة ویسمی بالمھدی ویکون خروج الدجال وما بعدہ من اشراط الساعة الثابتة فی الصحیح علی اثرہ وان عیسیٰ ینزل من بعدہ فیقتل الدجال او ینزل معہ فیساعدہ علیٰ قتلہ ویأتم بالمھدی فی صلاتہ۔”(مقدمہ ابن خلدون ص:۳۱۱)

ترجمہ:…”جاننا چاہئے کہ تمام اہل اسلام کے درمیان ہر دور میں یہ بات مشہور رہی ہے کہ آخری زمانے میں اہل بیت میں سے ایک شخص کا ظہور ضروری ہے جو دین کی تائید کرے گا، اس کا نام مہدی ہے اور دجال کا خروج اور اس کے بعد کی وہ علاماتِ قیامت جن کا احادیث صحیحہ میں ذکر ہے ظہورِ مہدی کے بعد ہوں گی۔ اور عیسیٰ علیہ السلام مہدی کے بعد نازل ہوں گے، پس دجال کو قتل کریں گے۔ یا مہدی کے زمانے میں نازل ہوں گے، پس حضرت مہدی قتل دجال میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفیق ہوں گے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام نماز میں حضرت مہدی کی اقتدا کریں گے۔

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.