ROSE
11-26-2011, 05:24 PM
غزل سن کر پریشاں ہو گئے کیا
کسی کے دھیان میں تم کھو گئے کیا
یہ بیگانہ روی پہلے نہیں تھی
کہو تم بھی کسی کے ہو گئے کیا
نہ پرسش کو نہ سمجھانے کو آئے
ہمارے یار ہم کو رو گئے کیا
ابھی کچھ دیر پہلے تک یہیں تھے
زمانہ ہوگیا تم کو گئے کیا
کسی تازہ رفاقت کی مہک ہے
پرانے زخم اچھے ہوگئے کیا
پلٹ کر چارہ گر کیوں آگئے ہیں
شبِ فراق کے مارے سو گئے کیا
فراز اتنا نہیں اترا حوصلے پر
اُسے بھولے زمانے ہوگئے کیا
کسی کے دھیان میں تم کھو گئے کیا
یہ بیگانہ روی پہلے نہیں تھی
کہو تم بھی کسی کے ہو گئے کیا
نہ پرسش کو نہ سمجھانے کو آئے
ہمارے یار ہم کو رو گئے کیا
ابھی کچھ دیر پہلے تک یہیں تھے
زمانہ ہوگیا تم کو گئے کیا
کسی تازہ رفاقت کی مہک ہے
پرانے زخم اچھے ہوگئے کیا
پلٹ کر چارہ گر کیوں آگئے ہیں
شبِ فراق کے مارے سو گئے کیا
فراز اتنا نہیں اترا حوصلے پر
اُسے بھولے زمانے ہوگئے کیا