ROSE
11-26-2011, 04:38 PM
حد سے توقعات زیادہ کئے ہوئے
بیٹھے ہیں دل میں ایک ارادہ کئے ہوئے
اس دشتِ بے وفائی میں جائیں کہاں کہ ہم
ہیں اپنے آپ سے کوئی وعدہ کئے ہوئے
دیکھو تو کتنے چین سے کس درجہ مطمئن
بیٹھے ہیں ارض ِپاک کو آدھا کئے ہوئے
پاؤں سے خواب باندھا ہے شام ِوصال کے
اک دشتِ انتظار کو جادہ کئے ہوئے
دیکھو تو کون لوگ ہیں آئے کہاں سے ہیں
اور اب ہیں کس سفر کا ارادہ کئے ہوئے
اس سادہ رُو کی بزم میں آتے ہی بجھ گئے
جتنے تھے اہتمام زیادہ کئے ہوئے
اٹھے ہیں اس کی بزم سے امجد ہزار بار
ہم ترکِ آرزو کا ارادہ کئے ہوئے
امجد اسلام امجد
بیٹھے ہیں دل میں ایک ارادہ کئے ہوئے
اس دشتِ بے وفائی میں جائیں کہاں کہ ہم
ہیں اپنے آپ سے کوئی وعدہ کئے ہوئے
دیکھو تو کتنے چین سے کس درجہ مطمئن
بیٹھے ہیں ارض ِپاک کو آدھا کئے ہوئے
پاؤں سے خواب باندھا ہے شام ِوصال کے
اک دشتِ انتظار کو جادہ کئے ہوئے
دیکھو تو کون لوگ ہیں آئے کہاں سے ہیں
اور اب ہیں کس سفر کا ارادہ کئے ہوئے
اس سادہ رُو کی بزم میں آتے ہی بجھ گئے
جتنے تھے اہتمام زیادہ کئے ہوئے
اٹھے ہیں اس کی بزم سے امجد ہزار بار
ہم ترکِ آرزو کا ارادہ کئے ہوئے
امجد اسلام امجد