ROSE
11-20-2011, 02:18 PM
دوسروں کی حدوں میں ہم کیوں قدم بڑھاتے ہیں
انکی آرزو کر کے خود کو کیوں گنواتے ہیں
ہم بھی یاد کرتے ہیں وہ بھی یاد اتے ہیں
اک یہی تعلق ہے جسکو ہم نبھاتے ہیں
کام کچھ نہیں ہم کو بس ہے ایک سستی سی
کوئی کام کرنا ہو سال بیت جاتے ہیں
لوگ اسے بتاتے ہیں جا کے حال محفل کا
ورنہ داستان اپنی ہم کہاں سناتے ہیں
پانیوں پے رکھی ہے موت اپنی خواہش کی
جیسے ناو کاغذ کی پانی پر بہاتے ہیں
کیا بتاؤں کیسا ہے یہ جہاں نو اپنا
لوگ اب جدا رہ کر بستیاں بستے ہیں
سعد کیا خبر ہم کو غم زادہ سا کیوں ہے دل
کیا بتائیں آنکھوں میں ابر کیوں یہ چھاتے ہیں
انکی آرزو کر کے خود کو کیوں گنواتے ہیں
ہم بھی یاد کرتے ہیں وہ بھی یاد اتے ہیں
اک یہی تعلق ہے جسکو ہم نبھاتے ہیں
کام کچھ نہیں ہم کو بس ہے ایک سستی سی
کوئی کام کرنا ہو سال بیت جاتے ہیں
لوگ اسے بتاتے ہیں جا کے حال محفل کا
ورنہ داستان اپنی ہم کہاں سناتے ہیں
پانیوں پے رکھی ہے موت اپنی خواہش کی
جیسے ناو کاغذ کی پانی پر بہاتے ہیں
کیا بتاؤں کیسا ہے یہ جہاں نو اپنا
لوگ اب جدا رہ کر بستیاں بستے ہیں
سعد کیا خبر ہم کو غم زادہ سا کیوں ہے دل
کیا بتائیں آنکھوں میں ابر کیوں یہ چھاتے ہیں