Log in

View Full Version : اس کی جُز بُز سے پریشان نہیں ہو سکتا


ROSE
11-20-2011, 02:12 PM
اس کی جُز بُز سے پریشان نہیں ہو سکتا
دل اگر دل ہے تو ہلکان نہیں ہو سکتا

یاد اس کی ہے تو برباد نہیں ہو سکتی
ذہن میرا ہے تو بے دھیان نہیں ہو سکتا

کس قناعت سے رہا گھر میرے آ کر مہمان
یہ کوئی اور ہے مہمان نہیں ہو سکتا

میرا جو حال ہوا دل کے حوالے سے ہوا
دل بھی ایسا جو پشیمان نہیں ہو سکتا

میں نے اک شخص سے خاموش محبّت کی ہے
یعنی ہم دونوں کا نقصان نہیں ہو سکتا

کار ِدشوار نمٹتا نہیں جب تک محسن
دوسرا کام بھی آسان نہیں ہو سکتا

Razii
11-20-2011, 02:20 PM
ahem ahem :)

CaReLeSs
11-20-2011, 11:28 PM
Zabardast..

ROSE
11-21-2011, 09:35 AM
thanksssssssssssss

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.