PDA

View Full Version : تیرا کوچہ ، تیری گلیاں، تیرا گھر بھول جاتا 


ROSE
11-16-2011, 03:22 PM
تیرا کوچہ ، تیری گلیاں، تیرا گھر بھول جاتا ہوں
نجانے کیوں، ترا چہرا میں اکثر بھول جاتا ہوں

تری محفل میں سنتا ہوں رقیبوں کا بیاںایسے
یہیں کا تھا کبھی میں بھی سخن ور بھول جاتا ہوں

میری ہستی تری نظروں میں جاناںاس طرح ٹھہری
تیری راہوں میں رکھا ایک پتھر ،بھول جاتا ہوں

کسی کی ہلکی سی آہ بھی مجھے ہلکان رکھتی ہے
کسی کی آخری ہچکی بھی سن کر بھول جاتا ہوں

پھر اپنے ہاتھوں لکھ بیٹھا لکیریںمیں جدائی کی
ہے جینا ہجرمیں مرنے سے بد تر بھول جاتا ہوں

میں تنہا ہوں تو جیون کا اُفق جو گھیر لیتے ہیں
تری قربت میں غم کے سارے منظر بھول جاتا ہوں

بِنائے عشق کے نکلا ہوں میںاُس کے تعاقب میں
مگر اُسکا تو مسکن ہے مرا گھر بھول جاتا ہوں

تو جو دن رات دیتا ہے ، ستم وہ یاد رہتے ہوں
مجھے تجھ کو بھلانا ہے ستمگر بھول جاتا ہوں

یہ نم پلکیں ، اُداس آنکھیں، دلِ ویرانِ تیرہ شب
یہ لمحہ، کب سے ہے میرا مقدر بھول جاتا ہوں

CaReLeSs
11-17-2011, 12:40 AM
wahhhhhhh wahhhhh kia baat hai janab (y)

ROSE
11-17-2011, 02:18 PM
thankssssssss

life2
11-18-2011, 02:22 AM
nyc...

Razii
11-18-2011, 08:46 PM
Nice :)

ROSE
11-20-2011, 09:42 AM
thanks

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.