Log in

View Full Version : مدّت سے یہاں آیا گیا کوئی نہیں ہے مدّت سے یہ&


ROSE
11-14-2011, 02:25 PM
عشّاق نہ پتھر نہ گدا کوئی نہیں ہے
اب شہر میں سایوں کے سوا کوئی نہیں ہے

بچھڑے ہُوئے لوگوں کا پتہ کون بتائے
رستوں میں بجز بادِ بلا کوئی نہیں ہے

میں اپنی محبت میں گرفتار ہُوا ہُوں
اِس درد کی قسمت میں دَوا کوئی نہیں ہے

بے بار چلا اب کے برس موسم گُل بھی
اُس پُھول کے کِھلنے کی اَدا کوئی نہیں ہے

ہر آنکھ میں افسوس نے جالے سے تنے ہیں
ماحول کے جادُو سے رہا کوئی نہیں ہے

امجد یہ مِرا دل ہے کہ صحرائے بلا ہے
مدّت سے یہاں آیا گیا کوئی نہیں ہے

Razii
11-14-2011, 08:05 PM
Nice Rose :)

ROSE
11-16-2011, 02:50 PM
thanks

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.