life
11-06-2011, 06:36 PM
کب تلک یہ عذاب دیکھوں میں
گھر میں صحرا کے خواب دیکھوں میں
اِک نہ اِک نہ یہ ضد ڈبو دے گی!
سیپیاں زیرِ آب دیکھوں میں
چھِین لی ظلمتوں نے بینائی
کیا سوُئے آفتاب دیکھوں میں
اپنے اندر جموُد طاری ہے!
شہر میں انقلاب دیکھوں میں
روز تیری نشانیاں چاہوں!
روز اپنی کتاب دیکھوں میں
اَبر تشنہ لبی کا دُشمن ہے
ریت چمکے سراب دیکھوں میں
جس کو پانا محال ہے محسنؔ
اُس سے ملنے کے خواب دیکھوں میں
گھر میں صحرا کے خواب دیکھوں میں
اِک نہ اِک نہ یہ ضد ڈبو دے گی!
سیپیاں زیرِ آب دیکھوں میں
چھِین لی ظلمتوں نے بینائی
کیا سوُئے آفتاب دیکھوں میں
اپنے اندر جموُد طاری ہے!
شہر میں انقلاب دیکھوں میں
روز تیری نشانیاں چاہوں!
روز اپنی کتاب دیکھوں میں
اَبر تشنہ لبی کا دُشمن ہے
ریت چمکے سراب دیکھوں میں
جس کو پانا محال ہے محسنؔ
اُس سے ملنے کے خواب دیکھوں میں