ROSE
11-01-2011, 11:25 AM
اس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیں
مطمن ایسے ہے وہ جیسے ہوا کچھ بھی نہیں
اب تو ہاتھوں سے لکیریں بھی مٹی جاتی ہیں
اس کو کہہ دو کہ میرے پاس بچا کچھ بھی نہیں
میں تو اس لیے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنے
وہ سمجھتا ہے مجھے اس سے گلہ کچھ بھی نہیں
مطمن ایسے ہے وہ جیسے ہوا کچھ بھی نہیں
اب تو ہاتھوں سے لکیریں بھی مٹی جاتی ہیں
اس کو کہہ دو کہ میرے پاس بچا کچھ بھی نہیں
میں تو اس لیے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنے
وہ سمجھتا ہے مجھے اس سے گلہ کچھ بھی نہیں