PDA

View Full Version : اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دی


ROSE
10-22-2011, 04:56 PM
اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا
ہجر کی رات بام پر ماہِ تمام رکھ دیا

آمدِ دوست کی نوید کوئے وفا میں عام تھی
میں نے بھی اک چراغ سا دل سرِ شام رکھ دیا

دیکھو یہ میرے خواب تھے دیکھو یہ میرے زخم ہیں
میں نے تو سب حسابِ جاں برسرِ عام رکھ دیا

اس نے نظر نظر میں ہی ایسے بھلےسخن کہے
میں نے تو اس کے پاؤں میں سارا کلام رکھ دیا

شدتِ تشنگی میں بھی غیرتِ مے کشی رہی
اس نے جو پھیر لی نظر میں*نے بھی جام رکھ دیا

اب کے بہار نے بھی کیں ایسی شرارتیں کہ بس
کبکِ دری کی چال میں تیرا خرام رکھ دیا

جو بھی ملا اسی کا دل حلقہ بگوشِ یار تھا
اس نے تو سارے شہر کو کر کے غلام رکھ دیا

اور فراز چاہئیں کتنی محبتیں تجھے
ماؤں نے تیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا
__________________

SHAYAN
10-24-2011, 05:59 PM
Buht Khub

Rania
10-24-2011, 07:00 PM
بہت اچھی شرینگ ہے

ROSE
10-25-2011, 04:05 PM
thanks

CaReLeSs
10-26-2011, 10:44 AM
Nice...

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.