Log in

View Full Version : شہر ذات ❖


ROSE
10-21-2011, 06:59 PM
ہر ایک کو بھکاری بنا کر رستے میں بٹھایا ہوا ہے اور ہر ایک خود کو مالک سمجھتا ہے جب تک ٹھوکر نہیں لگتی، جب تک گھٹنوں پر نہیں گرتا۔ اپنی اوقات کا پتا ہی نہیں چلتا۔ وجود کے نصیب میں ہے بھکاری ہونا، بس ذات بھکاری نہیں ہو سکتی۔ وجود کے مقدر میں مانگنا ہے، ذات کا وصف دینا ہے۔ میں کیا، تو کیا بی بی ! سب بھکاری ہیں۔ آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں، کبھی نہ کبھی بھکاری بنانا ہی پڑتا ہے۔ مانگنا ہی ہوتا ہے۔ کوئی عشق مانگتا ہے کوئی دنیا اور جو یہ نہیں مانگتا وہ خواہش کا ختم ہو جانا مانگتا ہے

Miss Habib
10-21-2011, 09:45 PM
nice sharing

ROSE
10-21-2011, 11:31 PM
Thankss

Rania
10-22-2011, 06:33 PM
بہت اچھی شرینگ

CaReLeSs
11-17-2011, 01:10 AM
Nice Sharing..

ROSE
11-17-2011, 12:59 PM
thanks

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.