PRINCE SHAAN
10-15-2011, 04:55 AM
http://statuspunjabi.com/userfiles/image/sonimahiwal.jpg
پردے ہٹائے تو ہوتے
ان آنکھوں کو سپنے دکھائے تو ہوتے
کبھی تم نے دیپک جلائے تو ہوتے
قدم روکتا کب سیہ پوش جنگل
امیدوں کے جگنو اڑائے تو ہوتے
پہنچتی اتر کر حسیں وادیوں میں
پہاڑوں پہ رستے بنائے تو ہوتے
سمندر کو صحراؤں میں لے کے آتے
کچھ انداز اپنے سکھائے تو ہوتے
لئے میں بھی کچا گھڑا منتظر تھی
تم اس پار دریا پہ آئے تو ہوتے
سرِ عام دربار میں رقص کرتی
روایت کے نغمے سنائے تو ہوتے
کوئی ہو بھی سکتا تھا نیناں گلی میں
دریچے سے پردے ہٹائے تو ہوتے
پردے ہٹائے تو ہوتے
ان آنکھوں کو سپنے دکھائے تو ہوتے
کبھی تم نے دیپک جلائے تو ہوتے
قدم روکتا کب سیہ پوش جنگل
امیدوں کے جگنو اڑائے تو ہوتے
پہنچتی اتر کر حسیں وادیوں میں
پہاڑوں پہ رستے بنائے تو ہوتے
سمندر کو صحراؤں میں لے کے آتے
کچھ انداز اپنے سکھائے تو ہوتے
لئے میں بھی کچا گھڑا منتظر تھی
تم اس پار دریا پہ آئے تو ہوتے
سرِ عام دربار میں رقص کرتی
روایت کے نغمے سنائے تو ہوتے
کوئی ہو بھی سکتا تھا نیناں گلی میں
دریچے سے پردے ہٹائے تو ہوتے