ROSE
10-13-2011, 03:44 PM
تُو جو کب سے دل میں ہے جاگُزیں، میری دھڑکنوں کا حساب کر
تُو جو کب سے بیٹھا ہے آنکھ میں، کوئی روشنی میرا خواب کر
میں جو سر بہ سر کسی گُمشدہ سی صدا کا عذاب ہوں
میری تارِ زخم تلاش کر، مجھے شامِ غم کا رُباب کر
بڑی بے امان ہے زندگی، اِسے بن کے کوئی پناہ مِل
کوئی چاند رکھ میری شام پر، میری شب کو مہکا گُلاب کر
کوئی بد گُمان سا وقت ہے، کوئی بد مِزاج سی دُھوپ ہے
کسی سایہ دار سے لفظ کو میرے جلتے دل کا حِجاب کر
تُو جو کب سے بیٹھا ہے آنکھ میں، کوئی روشنی میرا خواب کر
میں جو سر بہ سر کسی گُمشدہ سی صدا کا عذاب ہوں
میری تارِ زخم تلاش کر، مجھے شامِ غم کا رُباب کر
بڑی بے امان ہے زندگی، اِسے بن کے کوئی پناہ مِل
کوئی چاند رکھ میری شام پر، میری شب کو مہکا گُلاب کر
کوئی بد گُمان سا وقت ہے، کوئی بد مِزاج سی دُھوپ ہے
کسی سایہ دار سے لفظ کو میرے جلتے دل کا حِجاب کر