ROSE
10-03-2011, 12:57 PM
ہوائے ياد نے اتنے ستم کيے اس شب
ہم ايسے ہجر کے عادي بھي رو ديے اس شب
فلک سے بونديں ستاروں کي طرح گرتي ہوئي
بہک رہي تھي وہ شب جيسے بے پيے اس شب
بھڑکتے جاتے تھے منظر بناتے جاتے تھے
ہوا کے سامنے رکھے ہوئے ديے اس شب
عجب تھے ہم بھي کہ ديوار نا اميدي ميں
دريچہ کھول ديا تھا ترے ليے اس شب
چراح بام نہ تھے، شمع انتظار نہ تھے
مگر وہ دل کہ مسلسل جلا کيے اس شب
وہ چاک چاک تمنا،وہ زخم زخم بدن
تري نگاہ دلآرام نے سيے اس شب
خبر ہوئي کہ جلاتا ہے کس طرح پاني
وہ اشک شعلوں کے مانند ہي پيے اس شب
وہ شب کہ جس کے تصور سے جان جاتي تھي
نجانے صبح تلک کس طرح جيے اس شب
~~~
~~~
ہم ايسے ہجر کے عادي بھي رو ديے اس شب
فلک سے بونديں ستاروں کي طرح گرتي ہوئي
بہک رہي تھي وہ شب جيسے بے پيے اس شب
بھڑکتے جاتے تھے منظر بناتے جاتے تھے
ہوا کے سامنے رکھے ہوئے ديے اس شب
عجب تھے ہم بھي کہ ديوار نا اميدي ميں
دريچہ کھول ديا تھا ترے ليے اس شب
چراح بام نہ تھے، شمع انتظار نہ تھے
مگر وہ دل کہ مسلسل جلا کيے اس شب
وہ چاک چاک تمنا،وہ زخم زخم بدن
تري نگاہ دلآرام نے سيے اس شب
خبر ہوئي کہ جلاتا ہے کس طرح پاني
وہ اشک شعلوں کے مانند ہي پيے اس شب
وہ شب کہ جس کے تصور سے جان جاتي تھي
نجانے صبح تلک کس طرح جيے اس شب
~~~
~~~