PDA

View Full Version : اب کیا ہے جو تیرے پاس آؤں


ROSE
10-01-2011, 04:01 PM
اب کیا ہے جو تیرے پاس آؤں
کس مان پہ تجھ کو آزماؤں

زخم اب کے تو سامنے سے کھاؤں
دشمن سے نہ دوستی بڑھاؤں

تتلی کی طرح جو اُڑ چکا ہے
وہ لمحہ کہاں سے کھوج لاؤں

گروی ہیں سماعتیں بھی اب تو
کیا تیری صدا کو منہ دکھاؤں

اے میرے لیے نہ دُکھنے والے!
کیسے ترے دُکھ سمیٹ لاؤں

یوں تیری شناخت مجھ میں اُترے
پہچان تک اپنی بھُول جاؤں

تیرے ہی بھلے کو چاہتی ہوں
میں تجھ کو کبھی نہ یاد آؤں

قامت سے بڑی صلیب پاکر
دُکھ کو کیوں کر گلے لگاؤں

دیوار سے بیل بڑھ گئی ہے
پھر کیوں نہ ہَوا میں پھیل جاؤں

SHAYAN
10-02-2011, 04:42 AM
Buht Khoob

ROSE
10-02-2011, 09:56 AM
Thanks

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.