Log in

View Full Version : دلوں میں اُٹھتے ہوُے دردِ


anabia
09-25-2011, 10:56 PM
http://img51.imageshack.us/img51/5438/a5dpqo.gif

دلوں میں اُٹھتے ہوُے دردِ بے کنار کی خیر
درِ قفس سے اُدھر شامِ انتظار کی خیر

مزاجِ طوق و سلاسل کی برہمی کو دُعا
مقامِ شوق سلامت صلیب و دار کی خیر

تھکے تھکے ہوُے قدموں کی آہٹوں کو سلام
بجھی بجھی ہوُئی اک ایک رہگزار کی خیر

خراج دینے کو آیا ہے چاندنی کا جلوس
قفس میں خاک نشینوں کے اقتدار کی خیر

کبھی جو دھوپ میں آثار آندھیوں کے بڑھے
مسافروں نے کہا نخلِ سایہ دار کی خیر!

دکانِ شیشہ میں پتّھر سجا کے بیٹھا ہے
فقیہہِ شہر کے بے سود کاروبار کی خیر

شگفتِ گُل پہ ہیں پہرے صبا ہے خاک بَسر
چمن میں رونقِ ہنگامئہ بہار کی خیر!

کڑک رہی ہیں کمانیں عدُو کے لشکر کی
فصیلِ شہر کے خوابیدہ پہریدار کی خیر!

مزاجِ موجئہ خوشبو میں برہمی ہے بہت
قبائے حسنِ چمن تیرے تار تار کی خیر

گلاب لفظ مہکتے رہیں سدا محسن!
فضائے دشتِ سخن میں ہو خار خار کی خیر

http://img51.imageshack.us/img51/5438/a5dpqo.gif

CaReLeSs
09-26-2011, 12:52 AM
Wahhhh Zabardast.

anabia
09-26-2011, 10:29 PM
Wahhhh Zabardast.

Thanks Careless

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.