Mf Great Power
09-22-2011, 10:30 AM
http://a2.sphotos.ak.fbcdn.net/hphotos-ak-ash4/s720x720/297215_152881504802050_100002406056019_261285_1258 612349_n.jpg
M Q M كو روكا جائے
ايم كيو ايم ايك سياسي جماعت ہے جس كے سياسي نظريات ہيں ان نظريات سے اختلاف كسي كو بھي ہو سكتا ہے۔ وہ ايك الگ معاملہ ہے۔۔
ايم كيو ايم خود يہ تسليم كرتي ہے كہ سارے مہاجر ايم كيو ايم ميں شامل نہيں ہيں۔۔۔
اور يہ بھي ايك مسلمہ حقيقت ہے كہ ايم كيو ايم تمام مہاجروں كي نمائندہ سياسي جماعت بھي نہيں ہے۔۔۔
ميرے خيال ميں تو يہاں كوئي مہاجر و انصار نہيں ہے يہاں سب پاكستاني ہيں۔۔ جن پاكستانيوں كي قومي زبان اردو ہے۔۔۔
اردو ہماري قومي زبان ہے۔ اور پاكستان كے چاروں كونوں ميں بولي اور سمجھي جاتي ہے۔۔ اس زبان پر كسي ايك جماعت يا طبقہ كا كوئي حق نہيں كہ وہ اردو كي بنياد پر سياست كرے يا منافرت پھيلائے۔۔۔
آج ميڈيا پر ہونے والي ڈرامے بازي ميں مجھے يہ شدت سے احساس ہوا كہ۔ماہ محرم اور ربيع الاول كو جس طرح مختلف مذہبي طبقات نے رجسٹرد كروا كر دو متفقہ امور كو متنازعہ بنا ديا ہے۔۔ اسي طرح اب اردو كو ايم كيو ايم رجسٹرد كروانا چاہتي ہے۔۔۔اسي ليے ميڈيا پر اردو بولنے والے۔ اردو بولنے والے كي رٹ ايم كيو ايم والے اس طرح لگاتے ہيں جيسے كہ پورے ملك ميں وہي اردو كے نمائندہ ہيں۔۔
لہذا ميري گذارش ہے۔ تمام اہل وطن سے كہ اس بات پر انٹر نٹ اور موبائل ايس ايم ايس اور اي ميل خطوط غرض ہر طريقے سے يہ بات ہمارے سياسي حلقوں خصوصا ميڈيا تك پہچائي جائے كہ اردو كو يوں متنازعہ ہونے سے بچانے كے ليے۔۔ ان الفاظ كے استعمال پڑ پابندي عائد كي جائے۔۔۔
تمام ان حضرات سے جن كا كسي نہ كسي درجے ميں ميڈيا ميں يا سياست دانوں ميں اثر ورسوخ ہے۔۔۔ يا تعلقات ہيں۔۔ انہيں خدا را يہ قومي پيغام ديں كہ قومي زبان كو قومي زبان رہنے ديں۔۔۔ اس كو متنازعہ مت بنائيں
M Q M كو روكا جائے
ايم كيو ايم ايك سياسي جماعت ہے جس كے سياسي نظريات ہيں ان نظريات سے اختلاف كسي كو بھي ہو سكتا ہے۔ وہ ايك الگ معاملہ ہے۔۔
ايم كيو ايم خود يہ تسليم كرتي ہے كہ سارے مہاجر ايم كيو ايم ميں شامل نہيں ہيں۔۔۔
اور يہ بھي ايك مسلمہ حقيقت ہے كہ ايم كيو ايم تمام مہاجروں كي نمائندہ سياسي جماعت بھي نہيں ہے۔۔۔
ميرے خيال ميں تو يہاں كوئي مہاجر و انصار نہيں ہے يہاں سب پاكستاني ہيں۔۔ جن پاكستانيوں كي قومي زبان اردو ہے۔۔۔
اردو ہماري قومي زبان ہے۔ اور پاكستان كے چاروں كونوں ميں بولي اور سمجھي جاتي ہے۔۔ اس زبان پر كسي ايك جماعت يا طبقہ كا كوئي حق نہيں كہ وہ اردو كي بنياد پر سياست كرے يا منافرت پھيلائے۔۔۔
آج ميڈيا پر ہونے والي ڈرامے بازي ميں مجھے يہ شدت سے احساس ہوا كہ۔ماہ محرم اور ربيع الاول كو جس طرح مختلف مذہبي طبقات نے رجسٹرد كروا كر دو متفقہ امور كو متنازعہ بنا ديا ہے۔۔ اسي طرح اب اردو كو ايم كيو ايم رجسٹرد كروانا چاہتي ہے۔۔۔اسي ليے ميڈيا پر اردو بولنے والے۔ اردو بولنے والے كي رٹ ايم كيو ايم والے اس طرح لگاتے ہيں جيسے كہ پورے ملك ميں وہي اردو كے نمائندہ ہيں۔۔
لہذا ميري گذارش ہے۔ تمام اہل وطن سے كہ اس بات پر انٹر نٹ اور موبائل ايس ايم ايس اور اي ميل خطوط غرض ہر طريقے سے يہ بات ہمارے سياسي حلقوں خصوصا ميڈيا تك پہچائي جائے كہ اردو كو يوں متنازعہ ہونے سے بچانے كے ليے۔۔ ان الفاظ كے استعمال پڑ پابندي عائد كي جائے۔۔۔
تمام ان حضرات سے جن كا كسي نہ كسي درجے ميں ميڈيا ميں يا سياست دانوں ميں اثر ورسوخ ہے۔۔۔ يا تعلقات ہيں۔۔ انہيں خدا را يہ قومي پيغام ديں كہ قومي زبان كو قومي زبان رہنے ديں۔۔۔ اس كو متنازعہ مت بنائيں