PRINCE SHAAN
09-17-2011, 06:40 PM
http://i1138.photobucket.com/albums/n521/musafir5/Misc/animations/086.gif
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 17 حدیث متواتر حدیث مرفوع
ابوالیمان، شعیب، زہری، ابوادریس، عائذ اللہ بن عبد اللہ نے بیان کیا کہ عبادہ بن صامت جو جنگ بدر میں شریک تھے اور شب عقبہ میں ایک نقیب تھے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت فرمایا جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گرد صحابہ کی ایک جماعت بیٹھی ہوئی تھی، کہ تم لوگ مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا اور چوری نہ کرنا اور زنا نہ کرنا اور اپنی اولاد کو قتل نہ کرنا اور نہ ایسا بہتان (کسی پر) باندھنا جس کو تم (دیدہ و دانستہ) بناؤ اور کسی اچھی بات میں خدا اور رسول کی نافرمانی نہ کرنا پس جو کوئی تم میں سے (اس عہد کو) پورا کرے گا، تو اس کا ثواب اللہ کے ذمہ ہے اور جو کوئی ان (بری باتوں) میں سے کسی میں مبتلا ہوجائے گا اور دنیا میں اس کی سزا اسے مل جائے گی تو یہ سزا اس کا کفارہ ہوجائے گی اور جو ان (بری) باتوں میں سے کسی میں مبتلا ہوجائے گا اور اللہ اس کو دنیا میں پوشیدہ رکھے گا تو وہ اللہ کے حوالے ہے، اگر چاہے تو اس سے درگذر کردے اور چاہے تو اسے عذاب دے (عبادہ بن صامت کہتے ہیں کہ) سب لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس شرط پر (بیعت کرلی)
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 17 حدیث متواتر حدیث مرفوع
ابوالیمان، شعیب، زہری، ابوادریس، عائذ اللہ بن عبد اللہ نے بیان کیا کہ عبادہ بن صامت جو جنگ بدر میں شریک تھے اور شب عقبہ میں ایک نقیب تھے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت فرمایا جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گرد صحابہ کی ایک جماعت بیٹھی ہوئی تھی، کہ تم لوگ مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا اور چوری نہ کرنا اور زنا نہ کرنا اور اپنی اولاد کو قتل نہ کرنا اور نہ ایسا بہتان (کسی پر) باندھنا جس کو تم (دیدہ و دانستہ) بناؤ اور کسی اچھی بات میں خدا اور رسول کی نافرمانی نہ کرنا پس جو کوئی تم میں سے (اس عہد کو) پورا کرے گا، تو اس کا ثواب اللہ کے ذمہ ہے اور جو کوئی ان (بری باتوں) میں سے کسی میں مبتلا ہوجائے گا اور دنیا میں اس کی سزا اسے مل جائے گی تو یہ سزا اس کا کفارہ ہوجائے گی اور جو ان (بری) باتوں میں سے کسی میں مبتلا ہوجائے گا اور اللہ اس کو دنیا میں پوشیدہ رکھے گا تو وہ اللہ کے حوالے ہے، اگر چاہے تو اس سے درگذر کردے اور چاہے تو اسے عذاب دے (عبادہ بن صامت کہتے ہیں کہ) سب لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس شرط پر (بیعت کرلی)