PDA

View Full Version : پتھر ہی سہی راہ میں حائل تو رہوں گا


)*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*(
09-17-2011, 09:58 AM
پتھر ہی سہی راہ میں حائل تو رہوں گا
کچھ دیر تیرا مدِ مقابل تو رہوں گا

جب تک تیری بخشش کا بھرم کُھل نہیں جاتا
اے میری سخی میں تیرا سائل تو رہوں گا

اِس واسطے زندہ ہوں سرِ مقتلِ یاراں
وابستئہ کم ظرفیِ قاتل تو رہوں گا

اے تیز ہَوا میرا دھواں دیکھ کے جانا
بجھ کر بھی نشانِ رہِ منزل تو رہوں گا

دشمن ہی سہی نام تو لے گا میرا توُ بھی
یوں میں تیری آواز میں شامل تو رہوں گا

جب تک میں بغاوت نہ کروں جبر و ستم سے
زنداں میں ہوں پابندِ سَلاسِل تو رہوں گا

محسنؔ زدِ اعدأ سے اگر مَر بھی گیا میں
معیارِ تمیزِ حق و باطل تو رہوں گا

SHAYAN
09-17-2011, 06:16 PM
Buht KhuB

)*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*(
09-25-2011, 04:56 PM
thaks bro.

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.